عوام دہشت گردی، مہنگائی، توانائی بحران کے ہاتھوں اوندھے منہ گر چکے ہیں۔ شیخ زاہد فیاض
پورا ملک سیاسی و مذہبی دہشت گردی کی زد میں ہے
ملکی مفادات کی سر عام نیلامی پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے اپنا مضبوط کردار ادا
کرنا ہو گا
ہر پاکستانی کوڈاکٹر محمد طاہر القادری کی ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہو کر قافلہ
عزم و یقین کا حصہ بننا ہو گا
پاکستان عوامی تحریک کے مرکز ی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان زخم زخم ہے۔ جہالت، غربت، مہنگائی، دہشت گردی اور کرپشن کے ساتھ لسانیت، صوبائیت، فرقہ واریت، حکمرانوں اور سیاستدانوں کی خود غرضی سرطان کی مانند اس مملکت خداداد کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ پورا ملک سیاسی و مذہبی دہشت گردی کی زد میں ہے۔ نام نہاد جمہوری حکومت نے انتخابی وعدوں پر بالکل بھی عمل نہیں کیا۔ عوام توانائی کے بحران اور منہ زور مہنگائی کے ہاتھوں اوندھے منہ گر چکے ہیں۔ لوگ اپنی جان بچانے کی خاطر بھوک، افلاس سے تنگ آ کر ڈاکے، چوری اور لوٹ مار کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔ بے روزگاری اورمہنگائی پر قابو پانا اور امن وامان فراہم کرنا ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے مگر افسوس ہمارے حکمران اور سیاستدان اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کلیتاً ناکام ہو چکے ہیں۔ وہ پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر چودھری افضل گجر کی قیادت میں لاہور کے مختلف ٹاؤنز سے آئے کارکنان و عہدیداران سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پرحافظ غلام فرید، ثناء اللہ خان، حاجی عبد الخالق، دلاور محمود، الطاف رندھاوا اور میاں افتخار بھی موجود تھے۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ جس ملک میں بنیادی ضرورتوں کی فراہمی ہو نہ عدل و انصاف ہو اور نہ ہی قانون کی حکمرانی ہو وہاں بد امنی اور مایوسی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے۔ معاشرے میں اس شکست اور انتشار کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔ افسوس کہ ہم 66سال گزرنے کے باوجود بھی قوم نہ بن سکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر فرد اپنے سیاسی، سماجی شعور کو بلند کرے اور معاشرے میں ہونیوالی انفرادی اور اجتماعی زیادتیوں اور ملکی مفادات کی سر عام نیلامی پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے اپنا مضبوط کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کوڈاکٹر محمد طاہر القادری کی ایک کروڑ نمازیوں کی صف میں شامل ہو کر قافلہ عزم و یقین کا حصہ بننا ہو گا۔ جب ایک کروڑ نمازیوں کی جماعت قائم ہو گی تو لٹیرے حکمران اور استحصالی نظام خس و خاشاک کی طرح بہتے نظر آئینگے۔ اگر آج ہم نے قومی تعمیر کیلئے گھروں سے نہ نکلے تو مستقبل میں ہم اجتماعی غفلت کے جرم میں مجرم ٹھہرائے جائیں گے۔
تبصرہ