اداروں کو بیچنے کے معاملات طے ہو چکے ہیں، عوام ملکی سلامتی کے لئے عوامی تحریک کاساتھ دیں۔ عمرریاض عباسی
جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کا واویلا کرنے والے حکمرانوں کی ٹرین جلد
ڈی ریل ہونے والی ہے
عوامی تحریک ہر طبقہ جس میں مزدور، کسان، طلبہ، تاجر، سماجی اور سیاسی وسماجی رہنمابھی
شامل ہوںگے کو ساتھ لے کر انقلاب کی تیاری میں مصروف ہے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمرریاض عباسی نے کہا ہے کہ اداروں کو بیچنے کے معاملات طے ہو چکے ہیں اور کمیشن کے طور پر حکمرانوں نے 100ارب ڈالر وصول بھی کر لئے ہیں۔ عوام ملکی سلامی اور بقا کے لئے عوامی تحریک کاساتھ دیں۔ حکومت نے مہنگائی کر کے عوام پر چھ ماہ کے دوران نو سو ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا۔ اس وقت پارلیمنٹ میں کوئی جماعت اپوزیشن کا کردار ادا نہیں کر رہی۔ پاکستان عوامی تحریک حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک ہر طبقہ جس میں مزدور، کسان، طلبہ، تاجر، سماجی وسماجی قائدین بھی شامل ہوں گے کو ساتھ لے کر انقلاب کی تیاری میں مصروف ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے گزشتہ روز ضلعی سیکرٹریٹ میں عوامی رابطہ مہم کے دوران تاجر تنظیموںکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اکنامک ڈویلپمنٹ فورم، پاکستان سمال ٹریڈ اینڈ کاٹیج انڈسٹری، پاکستان لیبر فیڈریشن، پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن، وائس آف جرنلسٹس، پاکستان، عوامی قیادت پارٹی، انجمن مزارعین پنجاب کے مرکزی قائدین اور کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد اس کرپٹ نظام کے خلاف ڈاکٹر طاہرالقادری کے ایجنڈے کی حمایت کرچکی ہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کا واویلا کرنے والے حکمرانوں کی ٹرین جلد ڈی ریل ہونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کودہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ، بنیادی سہولیات صحت، تعلیم، روزگار اور تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، پٹرول، آٹا اور چاول کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ حکومتی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری قوم کے لئے امید کی آخری کرن ہیں۔ انکی کال پر ملک کے لاکھوں مزدور ڈاکٹر طاہرالقادری کی کال پر نکلنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سوئی ہوئی قوم کو جگایا ہے۔ عوام ڈاکٹر طاہر القادری کے انقلابی ایجنڈے کے ساتھ ہیں۔ ملک میں چار لاکھ افراد نے پورے ملک کے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ اس استحصالی اور ظالمانہ نظام سے انکار کر کے انقلاب لانا ہو گا۔
تبصرہ