ملتان: دہشت گردی کے خلاف پاک فوج، سیکیورٹی ادارے اور پاکستانی عوام متحد ہیں، سردار شاکر مزاری کا ریلی سے خطاب
مورخہ 21 فروری کو پاکستان عوامی تحریک کے تحت ملتان میں مہنگائی، بے روزگاری، دہشت گردی، کرپشن اور نجکاری کے نام پر عوامی اداروں کی لوٹ سیل کے خلاف گھنٹہ گھر چوک تا پریس کلب احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں ہزاروں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ اس موقع پر مہنگائی اور دہشت گردی کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
پاکستان عوامی تحریک کے زونل ناظم سردار شاکر خان مزاری نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 60 ہزار لوگوں کا خون بہایا جا چکا ہے، جو لوگ شہید کئے گئے ان کا خون ناحق کیا گیا۔ مساجد، امام بارگاہوں، تعلیمی اداروں پر حملے کئے گئے، بچے، بوڑھے، خواتین کا ناحق خون بہایا گیا۔ پوری دنیا میں کہیں بھی ایسا قانون نظرنہیں آتا جس کے اندر قیدیوں کے ساتھ درندگی کا مظاہرہ کیا جائے اور ان کی گردنیں کاٹی جائیں۔ شریعت کا نام لینے والوں نے ایف سی کے 23 جوانوں کو جس بے دردی کے ساتھ شہید کیا جو سفاکیت کی بدترین مثال ہے۔ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات سے پہلے ان کی قوت کو کچلا جائے پھر اگر وہ مذاکرات کے لئے آئیں تو ان کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں۔ ہمیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے کہ جنہوں نے جنگی قیدیوں کے ذریعے مسلمانوں کے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آشنا کروایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایک اور سازش کے تحت عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فوج اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر حملے ہو رہے ہیں۔ پوری قوم اور سیکیورٹی ادارے متحد ہیں اور مل کر اس دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک ملتان کے زونل کوآرڈینیٹر علامہ ارشاد حسین سعیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، نجکاری اور بے روزگاری کے حوالے سے گورنمنٹ کی ناکامی عوام کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا ڈرامہ قومی اثاثوں کی نجکاری کو چھپانے کیلئے رچایا گیا تاکہ قومی لوٹ مار کی خبروں سے توجہ ہٹ سکے۔
مرکزی نائب ناظم پنجاب چودھری قمر عباس دھول نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ حکمران اپنی لوٹ مار سے انقلاب کا دن قریب لا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قوم ان ڈاکوؤں کے خلاف کب اٹھے گی، جو قومی اثاثے بیچ رہے ہیں؟ قومی ادارے کہاں ہیں؟ اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے لیڈر خاموش کیوں ہیں؟ کیا انہیں حکمرانوں کی یہ لوٹ مار نظر نہیں آتی؟
ضلعی نگران منہاج القرآن ویمن لیگ ملتان افنان بابر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین ملک کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتی ہیں مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ حکومت ان خواتین بالخصوص ملازمت یا کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کے لیے بہترین اور موزوں پالیسیاں تشکیل دے۔ خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت وقت پالیسیاں بناتے وقت خواتین کی شمولیت کو یقینی بنائے کیونکہ اس کے بغیر خواتین کی بہبود اور ترقی کی حامل پالیسیاں تشکیل دینا مشکل ہی نہیں ناممکن ہیں۔
صوبائی سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک فیاض وڑائچ، ڈویژنل کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریک ملتان راؤ وقار احمد، صدر پاکستان عوامی تحریک ملتان یاسر ارشاد، نائب صدر راؤ غلام رسول غازی، ڈویژنل آرگنائزر پاکستان عوامی تحریک ملتان ڈاکٹر زبیر، ناظم تحریک منہاج القرآن ملتان میجر (ر) محمد اقبال، نائب ناظم ممتاز احمد نون، ناظم علماء کونسل سعید احمد فاروقی، ضلعی میڈیا کوآرڈینیٹر راؤ عارف رضوی، صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ ملتان عبدالرحمن، صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ جنید خان انقلابی، صدر پاکستان عوامی تحریک شاہ رکن عالم ٹاؤن حاجی جمشید علی، سید وقاص بخاری، ڈاکٹر نعیم الحسن، ڈاکٹر فاروق ملک، ناظم تحریک منہاج القرآن شاہ رکن عالم ٹاؤن راؤ عظمت علی، صدر پاکستان عوامی تحریک کوٹ عباس شہید راؤ سجاد قادری، ناظم منہاج القرآن کوٹ عباس شہید محمد آصف رزاقی، صدر منہاج القرآن یوتھ لیگ کوٹ عباس شہید محمد آصف رحمانی، ضلعی نگران منہاج القرآن ویمن لیگ ملتان افنان بابر، کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ ملتان مریم خان اور دیگر نے بھی ریلی میں شرکت کی۔
تبصرہ