دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فوج کاساتھ دیا جائے: خرم نواز گنڈاپور
قرآن و سنت کی بالادستی پاکستان کے آئین کا حصہ ہے
موجودہ حکمرانوں سے قوم کو امن اور خیر نہیں مل سکتا
نظام کو بچانے کی بات کرنیوالے مالی، اخلاقی اور سیاسی کرپشن و لوٹ مار کو نظام کہتے ہیں
خرم نواز گنڈا پور کا پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فوج کاساتھ دیا جائے۔ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج جوبھی اقدامات اٹھائے گی اسکی حمایت کرتے ہیں۔ ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنا پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب کا حصہ ہے۔ ریاست اور طالبان کے مطالبات کا کسی ایک جگہ سنگم ہی نہیں بنتا۔ طالبان، طالبان کے کھیل سے گرد اڑائی جا رہی ہے۔ قوم کو ایک تماشے میں الجھایا جا رہا ہے۔ ریاست کے پاس قرآن و سنت اور آئین و قانون کے مطابق اختیار ہی نہیں ہے کہ وہ بے گناہوں کے قاتلوں کو معاف کر کے چھوڑ دیں۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر بشارت جسپال، ذوالفقار ایڈووکیٹ، ساجد بھٹی، قاضی فیض، جواد حامد و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کی بالادستی پاکستان کے آئین کا حصہ ہے۔ آئین میں درج ہے کہ اس ملک میں کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں ہو گا۔ طالبان کو چاہیے کہ ان آرٹیکلز کو تھام لیں اور انکی روشنی میں بات کریں۔ اپنے آپ کو آئین کا پابند کریں۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی احکامات کی روشنی میں یہ گروہ باغی اور فتنہ کرنے والا ہے۔ حکومت دہشت گردوں کا صفایا کرے۔ اس وقت تک ان کے خلاف جدوجہد کی جائے جب تک وہ امن کی طرف نہ لوٹ آئیں۔ عبادت گاہیں محفوظ نہیں ہیں۔ کسی بھی امتیاز کے بغیر تمام عبادتگاہوں کی حفاظت حکومت کا فرض ہے۔ کیونکہ تمام مذاہب کی عبادتگاہوں کی حفاظت اللہ کریم نے اپنے ذمہ لے رکھی ہے۔ جب باغی گروہ بغاوت ترک کر کے امن کا راستہ اختیار کریں تو ان سے مذاکرات کئے جائیں۔ موجودہ حکمرانوں سے کبھی اس قوم کو امن اور خیر نہیں مل سکتا۔ نظام اور جمہوریت کو بچانے کی بات کرنیوالے مالی، اخلاقی اور سیاسی کرپشن و لوٹ مار کو نظام کہتے ہیں۔
تبصرہ