نوجوانوں کو فیسٹیول اور میلوں ٹھیلوں میں الجھایا جا رہا ہے۔ شیخ زاہد فیاض
نواجونوں کے اصل مسائل روزگار اور غربت کا خاتمہ حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ اسلام امن وآتشی کا دین ہے اور دہشت گردی سے نفرت کا درس دیتا ہے۔ پوری دنیا میں پھیلنے والی اسلامی تعلیمات سے نوجوانوں کو اپنی سمت متعین کرنے میں مدد ملی ہے۔ پوری دنیا میں وہ نوجوان جو نفسیاتی مسائل اور مختلف الجھنوں کا شکار تھے، انہوں نے اپنی لائن آف ایکشن تبدیل کی اور وہ معاشرے کا ایک کار آمد پرزہ بن کر اپنی اپنی سوسائیٹیز میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ بھی اپنی پالیسیز میں قائم دوہرا معیار کو ختم کرے۔ دہشت گرد کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں ہوتا وہ صرف دہشت گرد ہوتا ہے اور جوانی کی عمر ایسی ہوتی ہے کہ وہ سچائی ودیانت داری کا عنصر اپنے اندر زیادہ لیے ہوتی ہے جبکہ حکمت کی نسبتا کمی ہوتی ہے لہٰذا ایسے میں بعض نوجوان اپنے جذبات کا اظہار کرنے کیلئے منفی تنظیموں کا آلہ کار بن کر عالمی امن کے دشمن بن جاتے ہیں۔ اگر آج ہم دنیا میں واقعی حقیقی امن چاہتے ہیں تو ہمیں نوجوان نسل کو اچھی تعلیم ہی نہیں تربیت بھی دینا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کی سنٹرل یوتھ کیبنٹ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی صدر پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ شعیب طاہر، سیکرٹری جنرل عتیق چودھری، عمران بھٹی، حافظ وقار قادری، عصمت علی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی سطح پر نوجوانوں کے مسائل کے حل کیلئے کبھی سنجیدہ سوچ کے ساتھ حکمت عملی تیار نہیں کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ آج دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کرائم ریٹ انتہائی زیادہ ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہر سطح پر ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جس سے نوجوان احساس محرومی سے نکل سکیں۔ اس کیلئے ایک جامع پالیسی کی ضرورت ہے جو وقت کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ عالمی اور حکومتی سطح پر بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ اچھا ماحول نہ ملنے کے باعث نوجوان ذہنی خلفشار کا شکار ہوئے ہیں۔ حکومت نوجوانوں کیلئے اچھی تعلیم اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوئی پلاننگ بھی نہ دے سکی جس سے مثبت سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی مثبت کردار ملک کے نوجوانوں کا مستقبل سنوارا جا سکتا ہے لیکن مقتدر طبقات دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو فیسٹیول اور میلوں ٹھیلوں میں الجھایا جا رہا ہے جبکہ نوجوانوں کا اصل مسئلہ روزگار اور غربت حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ نوجوان جان لیں کرپٹ نظام کے پروردہ حکمران کبھی مسائل حل نہ کر سکیں گے۔ نوجوان نسل مایوسیوں کے گرداب سے نکلنے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی طرف دیکھ رہی ہے۔ نوجوان ڈاکٹر طاہر القادری کی نماز انقلاب میں صف اول میں شامل ہوں اسی سے ان کو مسائل سے نجات ملے گی۔
تبصرہ