تھرپارکر میں درجنوں معصوم بچوں کی ہلاکت حکمرانوں کی نااہلی ہے: شیخ زاہد فیاض

مورخہ: 09 مارچ 2014ء

غریب عوام کو بھوک اور افلاس کا تحفہ دینے والے حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں
عوام ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلاب کاحصہ بن کر ملک میں حقیقی تبدیلی میں اپناکرداداداکریں
شیخ زاہد فیاض کی مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک لاہور کے عہدیداران کے اجلاس میں گفتگو

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر شیخ زاہد فیاض نے کہا ہے کہ تھرپارکر میں بھوک کے باعث درجنوں معصوم بچوں کی ہلاکتیں حکمرانوں کی نااہلی اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ چیف سیکرٹری کو طلب کرنے کی بجائے وزیراعلیٰ سندہ اور وزیراعظم پاکستان کو طلب کرے۔ عوام کو بنیادی حقوق نہ دینے پر آئین پاکستان کی خلاف ورزی کے مرتکب حکمرانوں کو نااہل قراردیا جائے۔ غریب عوام کو بھوک اور افلاس کاتحفہ دینے والے حکمرانوں کو اقتدارمیں رہنے کاکوئی حق حاصل نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک لاہور کے عہدیداران کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محمد ارشاد طاہر، چودھری افضل گجر، حافظ غلام فرید، ثناء اللہ، الطاف رندھاوا اورحاجی اسحق بھی موجود تھے۔ شیخ زاہد فیاض نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 38کے تحت ریاست عوام کوروٹی، کپڑا، مکان، تعلیم اور صحت اوربنیادی سہولتیں دینے کی پابند ہے۔ لیکن حکمران اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں اور عوام بھوک اور افلاس کی چکی میں پس رہے ہیں۔ حکمران اپنی کرسی بچانے کی فکر میں غریب عوام سے کئے گئے وعدے بھول کر اقتدار کے نشے میں بد مست ہاتھی بن چکے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 38 کی خلاف ورزی کامرتکب ہونے پر وزیراعلی سندھ اور وزیراعظم پاکستان آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ آئین کی خلاف ورزی کرنے پر عیاش حکمرانوں کو نااہل قرار دے کر جیل بھیجا جائے اور ہمیشہ کے لئے سیاست سے آؤٹ کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانوں کے ضیاع پر پوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قوم کو آئین کا شعور دیا اور بتایا کہ آئین پاکستان عوام کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے لیکن حکمران مسلسل آئین پاکستان کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک عوام کو دعوت فکر دے رہی ہے کہ اٹھو اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے انقلاب کاحصہ بن کر ملک میں حقیقی تبدیلی میں اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top