یونان: سید محمد جمیل شاہ کو صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا
پاک ہیلینک کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی یونان کے صدر اور منہاج پیس اینڈ انٹی گریشن یورپ کے جنرل سیکرٹری سید محمد جمیل کی43 سالہ خدمات بلا آخر رنگ لے آئیں، اور انہیں ایک یونانی آرگنائزیشن KINISI POLITOIP کی جانب سے اعلی ایوارڈ کے لئے منتخب کر لیا گیا، ایوارڈ کی تقریب پالیاس وولی (پرانی پارلیمنٹ ) میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی جمہوریہ یونان کے صدر کارولوس پاپو لیاس تھے۔
KINISI POLITOIN نے یونان بھر سے زندگی کے مختلف شعبوں میں رضا کارانہ خدمات سرانجام دینے والی 80 تنظیمات کو مقابلہ میں شامل کیا چھان بین اور غوروغوض کے بعد کمیٹی نے 10 جماعتوں کو ان کی شاندار اور بے مثال خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دینے کے لئے نامزد کیا، ان جماعتوں میں پاک ہیلینک کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کو بھی شامل کیا گیا۔ منگل کی دوپہر ایتھنز یونیورسٹی کے کلچرل ہال میں منعقدہ ایک کانفرنس میں ان تمام 10 تنظیمات کو خدمات پر چیک بھی پیش کئے گئے اور بعد ازاں شام کو یونان کے صدر کارلوس پاپولیاس کے ہاتھوں سب کو ایوارڈز سے نوازا گیا، اس موقع پر صدر پاک ہیلینک کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی یونان سید محمد جمیل نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج کا دن میرے لیے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آج 43 سال بعد مجھے اور میری پاکستانی قوم کو میری محنت کا ثمر مل رہا ہے انہوں نے کہا خدمت انسانیت کا جذبہ مجھے میرے والدین اور خاندان کی طرف سے وراثت میں ملا ہے آج مجھے اپنی تربیت اور شبانہ روز محنت پر فخر ہو رہا ہے۔
سید محمد جمیل نے پاکستان اور یونان کے دوستانہ مراسم کا ذکر کرتے ہوئے کہا یہ صدیوں پر محیط ہے پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کا نقشہ بھی ایک یونانی انجینئر نے تیار کیا ان کی پرورش بھی ٹیکسلا تحزیب کے دامن میں ہوئی، سکندر اعظم اور اس کی افواج سے وابستہ آثار قدیمہ آج بھی موجود ہیں سید محمد جمیل نے کہا یونان میں تارکین وطن بالخوص ایشیائی باشندوں کی آمد کے بعد بہت سے تہذیبی، مذہبی، ثقافتی دیگر مسائل نے جنم لیا مگر الحمد اللہ پاک ہیلینک کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی یونان نے سالہا سال سے ہر حکومت کے شانہ بشانہ جدو جہد کے ذریعے مسائل پر قابو پایا اور ایشیائی باشندوں کو مقامی تہذیب و ثقافت سے ہم آہنگ کرنے اور یونانی معاشرہ کو پاکستانی تہذیب و ثقافت سے روشناس کروانے میں اہم کردار ادا کیا انہوں نے کہا ایشین باشندوں کے مختلف مذاہب مقامی معاشرہ کیلئے بالکل جداگانہ شے تھی مگر یونانی معاشرہ نے خندہ پیشانی اور کشادہ قلبی کے ساتھ سب کو سینے سے لگایا، ان کی ہر سطح پر مدد کر کے انہیں اپنے معاشرے میں پیوست کیا، یونانی معاشرہ نے ہمدردی کی آنکھ سے سب تارکین وطن کو دیکھا انہوں نے یونان کو ایک مہمان نواز اور دوست شناس معاشرہ قرار دیتے ہوئے کہا گو گزشتہ کچھ عرصہ میں ایک متعصب ٹولے نے تعصب پھیلانے اور تفریق پیدا کرنے کی اپنی سے کوشش کی مگر اسے منہ کی کھانی پڑی یونانی معاشرہ کو بدنام کرنے کی ان کی سازش ناکام ہوئی اور یونان کے لوگ اپنی اصل تاریخی روایات کو برقرار رکھنے اور متعصبانہ تفریق کی تحریک کو دفن کرنے میں کامیاب ہو گئے، سید محمد جمیل نے کہا پاکستانی برادری مذہبی، قومی، نسلی اور دیگر تمام تفریقات سے بالا تر ہو کر یونان کو اپنا دوسرا وطن سمجھتی ہے اور اس کی ترقی و خوش حالی کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کا عظم رکھتی ہے، سید محمد جمیل نے پاک ہیلینک کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کی خدمات کے اعتراف میں اسے ایوارڈ کے لئے منتخب کرنے پر سلیکشن کمیٹی کا شکریہ ادا کیا، اور اس ایوارڈ کا اصل حقدار پاکستانی اور ایشین کمیونٹی کے تمام افراد کو بھی مبارکباد کا مستحق قرار دیا۔
رپورٹ: مرزا امجد جان
تبصرہ