انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
یوم انقلاب کیلئے مناسب وقت اور پالیسی دی جائیگی
10 اگست کو’’شہدا کانفرنس‘‘ منعقد کی گئی ہے اگر تشدد ہوا تو یوم شہداء رائے ونڈ محل
میں منائیں گے
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں قتل کا حکم شہباز شریف نے دیا، اسکی ریکارڈنگ موجود ہے
وزرا اور مشیر وعدہ معاف گواہی کیلئے تیار ہو چکے ہیں ۔
ڈاکٹرطاہر القادری کا پریس کانفرنس سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے بعد عوام حکمرانوں کو ملک سے بھاگنے نہیں دینگے کیونکہ پہلے بھی یہ جنرل مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے باہر فرار ہو گئے تھے۔ فوج نے جب گرفتاری کیلئے پہنچی تو واش روم میں چھپ گئے تھے یہ حکمران کس منہ سے آئین، قانون اور جمہوریت کی بات کرتے ہیں جنہوں نے تمام اداروں کے تقدس کو پامال کر کے یر غمال بنا لیا ہے۔ 31 اگست سے پہلے یہ حکمران نہیں رہینگے۔ پولیس ان حکمرانوں کے غیر قانونی اور غیر آئینی احکامات کو ماننے سے انکار کر دے۔ 10 اگست کو شہدا کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے اگر آنے والوں پر تشدد کیا،گاڑیاں روکی گئیں، گرفتار کیا گیا تو پھر یوم شہداء رائے ونڈ میں منایا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے وحدت المسلمین کے دفتر مسلم ٹاؤن لاہور میں دوران پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین، وحدت المسلمین کے راجہ ناصر عباس، سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا، ڈاکٹر رحیق عباسی، علامہ امین شہیدی، بشارت جسپال، قاضی فیض، فیاض وڑائچ، افتخار شاہ بخاری و دیگر موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 10 اگست کو یوم شہدا کو ہر شخص اپنے ہمراہ قرآن مجید، تسبیح اور جائے نماز لائے گا۔ انہوں نے آئی جی پنجاب پولیس افسران سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ شریف برادران کے نوکر نہیں ہیں اس ریاست کے نوکر ہیں تمہاری وفاداری ریاست پاکستان سے ہونی چاہیے کیونکہ یوم شہدا والے دن آئین پاکستان کے مطابق پر امن طریقے سے آنے والوں کو نہ گرفتار کیا جائے نہ انکا سفر بند کیا جائے نہ ہی گاڑیوں کے پرمٹ، روٹ لائسنس منسوخ کئے جائیں کیونکہ یہ حکمران دو چار دن کے مہمان ہیں یہ آپ کو بچانے نہیں آئیں گے۔ 31 اگست سے پہلے یہ ملک کے حکمران نہیں رہینگے، انقلاب مارچ کی پالیسی اور ٹائم فریم بعد میں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی سی اوز نے ٹرانسپورٹرز کو آرڈر کر دیے ہیں کہ چابیاں ان کے حوالے کر دیں، ٹرانسپورٹ اڈے بند کرائے جا رہے ہیں، روٹ پرمٹ کینسل کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ حکومت کے یہ غیر آئینی، غیر قانونی اوچھے ہتھکنڈے کونسی جمہوریت ہے۔ ٹیکس چور حکمران منی لانڈرنگ میں ملوث اور آئین و قانون کے باغی حکمران مجھ پر بد امنی، بغاوت کے پرچے درج کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اتنا ظلم کرو جتنا کل برداشت کر سکو۔ انہوں نے کہا کہ تم نے ملت جعفریہ کی پشاور، ہنگو، گلگت بلتستان میں سینکڑوں لاشیں گرائیں اور وہ کئی دنوں تک لاشیں لے کر بیٹھے رہے، تمہیں ان سب کے قتل کا حساب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ قصاص قانون کے مطابق ہوتا ہے کسی کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ہم قانون کے مطابق قصاص چاہتے ہیں ۔درجنوں بار سانحہ میں ملوث پولیس افسران اور ذمہ داران نے یہ بات کہی ہے کہ قتل کا حکم شہباز شریف نے دیا ہے اور اس کی ریکارڈنگ بھی موجودہے ۔ وزیر اور مشیر وعدہ معاف گواہی کیلئے تیار ہو گئے ہیں۔
پریس کانفرنس سے راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملت جعفریہ پر 35 سالوں سے جو ظلم و جبر ہو رہے ہیں۔ ان مظالم کو عوامی جدوجہد سے ختم کریں گے اگر حکمرانوں کا محاسبہ نہ ہوا تو یہ ملک کی ہر گلی کو ماڈل ٹاؤن بنا دیں گے۔ انہوں نے دیگر سیاسی و سماجی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی اپیل کی کہ وہ ملک میں حقیقی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے قیام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
چوہدری شجاعت نے کہا کہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں، حکمران ملک میں انارکی پھیلا رہے ہیں۔ ہماری مشترکہ جدوجہد ملک سے ظلم و انتشار کو ختم کر دے گی۔
تبصرہ