شہباز شریف کو 16 شہدا کے قتل کا حساب دینا پڑے گا، ڈاکٹر طاہرالقادری کا پریس کانفرنس سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ بھکر میں پرامن اور نہتے کارکنوں پر پولیس نے جو فائرنگ کی ہے اس میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکن عبد المجید زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گیا ہے۔ اب شہباز شریف پر 16 شہدا کے قتل کا ذمہ دار ہے ان کے قتل کا حساب قاتل اعلیٰ کو دینا پڑے گا۔ پولیس نظام کی تبدیلی میں جو کھڑا رہے قوم اسکا ساتھ دے، وہ ڈاکٹر طاہرالقادری ہو یا عمران خان۔ حکمرانوں نے ماڈل ٹاؤن کو غزہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ تمام سڑکیں اور راستے سیل کر دیے گئے ہیں۔ ہزاروں افراد جو ہفتہ شہداء کیلئے قرآن خوانی کیلئے آئے ہوئے تھے۔ حکومتی جبر و بربریت اور ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے حکومت نے قرآن خوانی کیلئے آئے ہوئے لوگوں کو محصور کر کے انکا کھانا، پینا اور سامان رسد بند کر دیا گیا ہے، نہ انہیں کھانے کیلئے کچھ میسر ہے اور نہ پینے کیلئے۔ جو لوگ کھانے پینے کیلئے قریبی ہوٹلوں میں جاتے ہیں وہاں پولیس انہیں گرفتار کر لیتی ہے۔ حکمرانوں کے ایماء پر پولیس انسانیت کی تمام قدروں کو کھو چکی ہے۔ قرآن خوانی کیلئے آنے والے پرامن کارکنوں پر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت داخلی دہشت گرد ہے۔ یہ دہشت گرد حکمران اس بات کا بدلہ لے رہے ہیں کیونکہ پاکستان عوامی تحریک نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کو ضرب حق قرار دیتے ہوئے جہاد عظیم کہا تھا اور عوامی تائید حاصل کرتے ہوئے پوری قوم کو یکجا کر دیا تھا لیکن دہشت گرد حکمرانوں نے 17 جون کو سانحہ ماڈل ٹاؤن بپا کر کے قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کر دیا تھا۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے دوران گفتگو کہی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رحیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، فرید الدین کوریجہ، قاضی فیض و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف داخلی دہشت گرد ہیں اور پاکستان میں اسرائیلی کردار ادا کر رہے ہیں اور ظلم و بربریت کر رہے ہیں۔ انہوں نے لاہور کی سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ ہزاروں افراد کو جو شہداء کی قرآن خوانی میں آئے ہوئے ہیں اور ساتھ میں سیکیورٹی کی ڈیوٹی بھی کر رہے ہیں۔ فوری طور پر انکو کھانا اور پانی فراہم کریں یہ آپکے بہن بھائی ہیں یہ قوم کا مقدر بدلنے کیلئے یوم شہداء پر آئے ہوئے ہیں اور پوری قوم کی تقدیر کو بدلنے سول سوسائٹی اپنا کردار ادا کرے۔ یہاں کے کارکنوں کو غزہ اور کربلا کی طرح محصور کر دیا گیا ہے۔ روٹی، پانی اور اجناس ان تک نہیں پہنچ رہے۔ سول سوسائٹی انہیں کھانا اور پانی مہیا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے چیف سیکرٹری نے میرے گھر کی منہاج القرآن سیکرٹریٹ پر جو ایجنسیاں پرائیویٹ حفاظت کیلئے تعینات کی گئی تھیں ان پر دباؤ ڈال کر انکو واپس بلا لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی، علماء، جج اور پوری قوم یہ سوچے کہ ہم نے اپنے سیکیورٹی کیلئے جن ایجنسیوں کیلئے ہائر کیا بقول وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کہ ہم ان ایجنسیوں کے کوائف چیک کر رہے ہیں۔ انہوں نے نواز شریف اور شہباز شریف کو للکار کر کہا کہ آپ کے بھی کوائف چیک ہوں گے کہ آپ کس ملک کے ایجنٹ ہیں، کس کس ملک میں آپ کے بزنسز، پلازے، کاروبار اور کتنا پیسہ کہاں کہاں ہے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔ آپ کو اقتدار میں لانے کیلئے کس کس ملک نے کتنے پیسے لگائے ان سب کا آپ کو حساب دینا ہو گا۔ یہ سارا کریک ڈاؤن پورے پنجاب میں شروع کر دیا گیا ہے۔ کارکنان اور شہری جوق در جوق یوم شہدا میں قرآن خوانی کیلئے پہنچیں۔
تبصرہ