ڈاکٹر طاہرالقادری کا اعلان، 14 اگست کو انقلاب مارچ اور آزادی مارچ اکٹھے ہونگے
ظلم و جبر کے نظام خاتمہ کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے 14 اگست کو انقلاب مارچ کا اعلان کر دیا، پاکستان عوامی تحریک کے یوم شہدا کے موقع پر ڈاکٹر قادری کا خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے انقلاب مارچ کی تاریخ کا اعلان 14 اگست کو کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 18 کروڑ غریب و مظلوم عوام جو ظلم و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں وہ جبر و بربریت کے خلاف ڈٹ جائیں۔ ظلم و بربریت کے نظام کے خاتمہ کیلئے کارکنوں کا ڈٹ جانا، شہید ہونا، لاٹھیاں اور گولیاں کھانا، زخمی ہونا مبارک ہو۔ اب نہ ظلم بچے گا اور نہ ظالم، انشا اللہ قاتلوں اور ظالموں کا اقتدار ختم ہو گا۔ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں، انقلاب پھل نہیں جو تمہاری جھولی میں ڈال دیا جائیگا اس کیلئے صبر و استقامت و استقلال کا پہاڑ بننا ہو گا۔ یہ بات انہوں نے یوم شہدا میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، پاکستان مسلم لیگ کے چوہدری پرویز الہیٰ، وحدت المسلمین کے امین شہیدی، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کی ڈاکٹر میمونہ ناز نے شہباز شریف کو چوڑیاں پیش کیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب امریکہ، یورپ، برصغیر پاک و ہند، فرانس، چائنہ میں طویل عرصے کی جدوجہد اور قربانیوں کے بعد آیا۔ مملکت پاکستان بے حساب قربانیوں کے بعد آزاد ہوا لیکن پاکستان کو بچانے، 18کروڑ غریب عوام کے حقوق کی جدوجہد اور انہیں ظلم سے نجات دلانے کیلئے تین دن تک یہاں سے کوئی نہ جائے۔ شہداء کیلئے تین دن قرآن خوانی ہوتی رہے گی۔ دعائیں اور تقاریر ہوتی رہیں گی، لوگ جوق در جوق قرآن خوانی کیلئے آتے رہیں اور یہاں سے 14 اگست کو انقلاب مارچ تمام پارٹیوں کے رہنمائوں کی قیادت میں چلے گا۔ اگر میں شہید کر دیا جائوں تو کارکنان شریف برادران اور انکے حواریوں کو نہ چھوڑیں۔ میں تین دنوں کی بات کرتا ہوں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنان سے وعدہ لیا کہ وہ تین دن تک یہیں رہیں اور قوم سن لے کہ پاکستان عوامی تحریک، تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، وحدت المسلمین، سنی اتحاد کونسل اور دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین و کارکنان مل کر انقلاب لے آئیں گے تو یہ آپ کی بھول ہے پوری قوم کو انقلاب کیلئے نکلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر امن ہیں ہماری 32 سالہ جدوجہد پر امن ہے۔ 32سالوں میں تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے کبھی بھی امن کے دامن کو نہیں چھوڑا لیکن ان ظالموں نے آج سات دنوں سے ماڈل ٹائون کے ہزاروں کارکنان کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ محصور بیٹے اور بیٹیوں کو کھانے اور پانی کی کمی ہے۔ ہم اس ملک میں 18 کروڑ مظلوم عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے پر امن جمہوری انقلاب کی طرف صبر و ایمان کی قوت سے آگے بڑھ کر جنگ لڑیں گے۔ مجھے یہ اطلاعات ہیں کہ اس عوامی انقلاب کو روکنے کیلئے کسی بھی وقت مجھے شہید کیا جا سکتا ہے، اللہ کی عزت کی قسم میں شہادت کو چومتا ہوں، گھبرانے والا نہیں۔ ظالم حکمرانوں کا ارادہ ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن تھک جائیں تو پھر حملہ کر کے مجھے شہید کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کی فتح یا شہادت تیسرا کوئی راستہ نہیں۔ دنیا کے بڑے بڑے سلطان حکمران مجھے نہ ڈرا سکتے ہیں نہ دبا سکتے ہیں۔ انقلاب کی صبح تک انتظار کرو اگر شہید کرنا ہے تو مجھے ابھی شہید کرو میں کسی کنٹینر میں نہیں بیٹھا، اپنے دہشت گردوں کو بلائو، میں پاکستان اور 18کروڑ غریب عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے شہید ہو جائونگا۔ میں غریب عوام کے حقوق کی بحالی، بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے، مزدوروں اور کسانوں کو حقوق دلانے، مظلوموں کو انصاف دلانے، بے گھروں کو گھر دلانے، غریب عوام کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، صحت کی مفت سہولیات اور انکے بنیادی حقوق دلانے کیلئے اگر شہید کر دیا گیا تو میں ایسی شہادت کو گلے سے لگا کر چوم لوں گا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہر روز مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔ مجھ پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا مگر FIA نے تحقیقات کے بعد رپورٹ وزیر اعظم کو بھجوائی کہ ایک روپے کی بھی منی لانڈرنگ طاہرالقادری پر پوری دنیا میں ثابت نہیں ہوئی۔ 1985 تا 2014 تک 30سال میں ایک سال بھی ایسا نہیں جب میں نے ٹیکس نہ دیا ہو۔ 30 سال سے ایک کنال کے گھر میں رہتا ہوں جس میں تین فیملیاں رہتی ہیں۔ نہ بینک بیلنس ہے نہ جائیداد مگر عزت سے ضروریات زندگی مل رہی ہے۔ یہ انقلاب میری ذات کیلئے نہیں 18 کروڑ غریب عوام کیلئے ہے۔ جب میں قرآن کی تفسیر اور احادیث لکھتا ہوں تو مجھے اتنی راحت ملتی ہے کہ دنیا کے کسی بادشاہ کو بھی حاصل نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان تین دن تک قید و صحبت کی تکلیف اٹھا لیں۔ ظلم و جبر کے سامنے صبر، تشدد و بربریت کے سامنے استقامت کے پہاڑ بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ قاتل دہشت گرد حکمرانوں نے ہم پر تہمت لگائی کہ ہم نے کانسٹیبل مارا ہے۔ ہم پر مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ حالانکہ کانسٹیبل محمد اشرف کا 8 اگست کو ایکسیڈنٹ ہوا۔ میڈیا نے حکومتی جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا اور ہسپتال کی رپورٹ نے بھی واضح کر دیا یہ جھوٹ مکار حکمران قوم کے سامنے بے نقاب ہو گئے۔ کانسٹیبل کا 8 اگست کو ایکسیڈنٹ ہوا اور 9 اگست کو انتقال ہوا اسے ہمارے کھاتے میں ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون کو بھی ان کے گلو بٹ تھے، 23 جون کو اسلام آباد میں بھی ان کے گلو بٹ تھے اور اب بھی انکے گلو بٹ جو پولیس پر تشدد اور جلائو گھیرائو کر رہے ہیں۔ ہمارے 25000 کارکنان گرفتار کر لئے گئے۔ 2000 سے زائد زخمی ہیں۔ بھیرہ انٹر چینج کو میدان جنگ بنا یاگیا۔ ہمارے کارکن انکی گولیوں اور شیلنگ کا مقابلہ ڈنڈوں سے کر رہے ہیں۔ حکومت نے ماڈل ٹائون کو سات دنوں سے غزہ بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ان حکمرانوں نے ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم کی ہے کہ دنیا کی تاریخ میں ان پر لعنت بھیجے گی۔ جاتی امراء میں بیٹھ کر ظلم کرنے والے محاصرہ کئے گئے لوگوں کا کھانا پانی بند کرنیوالے حکمرانوں کا اقتدار بہت جلد ختم ہوجائیگا۔ انہوں نے اس موقع پر کئی احادیث مبارکہ کی روشنی میں اور واقعہ کربلا کے حوالے جات بھی دئیے اور شہادت کا قرآنی فلسفہ انقلاب بھی پیش کیا اور ہزاروں کارکنان سے کہا کہ تم اچھی نیت کے ساتھ 18کروڑ عوام کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، صحت اور تمام بنیادی حقوق دلانے کیلئے اس انقلاب کے محافظ بن جائو۔ ظالم نظام کے خاتمہ کیلئے انقلاب کے محافظ بن جائو۔ 18 کروڑ عوام کے چہروں پر خوشیاں لانے والے دکھیوں کو سکھ دلانے والے، ظلم کی تاریک رات کو ختم کرنے والے انقلاب کے محافظ بن جائو۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص کسی کو قتل کرتا ہے اللہ کے ہاں اسکی عبادت، روزے، نماز و عمرے قبول نہیں ہوتے اور اگر بہت سارے لوگ کسی قتل میں شریک ہو جائیں تو انکی کوئی عبادت اللہ کے ہاں قبول نہیں اور مرنے کے بعد پہلا حساب قتل کا ہو گا۔
پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی جی سے اہلکاروں تک تم دو ٹکے کی نوکریاں بچانے کی خاطر اور نواز، شہباز کو خوش کرنے کی خاطر درندہ نہ بنو۔ ان کے اقتدار کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ یہ تمہیں بچانے کیلئے نہیں آئینگے انکو دنیا و آخرت میں حساب دینا ہو گا تم اتنے قتل کر چکے ہو اور مان بھی چکے ہو اس عذاب سے بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ جہاد عظیم افضل ہے جو وقت کے ظالم، جابر حکمرانوں کے سامنے ڈٹ جائے اور انکے ظلم کے نظام کو ختم کر دے۔ انہوں نے عالمی برادری سے انگریزی میں کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک میں حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں، عوام کو شریک اقتدار کرنا چاہتے ہیں، ملک میں شفاف اور منصفانہ الیکشن چاہتے ہیں، ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ملک سے ظلم و زیادتی کا نظام ختم کرکے انصاف کا نظام قائم کر کے اقلیتوں کو انکے حقوق دینا چاہتے ہیں۔ کرپشن، رشوت ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ حکمران قاتل ہیں، دہشت گردوں کے سر براہ ہیں انکو فنڈنگ دیتے ہیں، انکی حفاظت کرتے ہیں، ہم ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم کر کے امریکہ اور دیگر یورپین ممالک کی طرح حقیقی جمہوریت کاقیام چاہتے ہیں۔ ہم غریبوں کو صاف پانی دینا چاہتے ہیں اس پوری جدوجہد کا نام پر امن سبز انقلاب رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مارشل لاء نہیں چاہتے ہم اپنی فوج طاقتور بنانا چاہتے ہیں اور فوج کو مثبت رول دینا چاہتے ہیں اور دہشت گردی کا خاتمہ اور پاکستان سمیت پوری دنیا کو امن کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے آخر پر الیکٹرونک، پرنٹ میڈیا کے مالکان، کیمرا مین، رپورٹر، فوٹو گرافرز کے کردار کو سراہتے ہوئے مبارکباد پیش کیا اور انکے اس کردار کو 18 کروڑ غریب عوام کیلئے احسن اقدام قرار دیا۔
یوم شہدا کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء میاں محمود الرشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ PAT کی جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار تمہارا واسطہ اللہ کی رضا کی خاطر نظریاتی اور فکری انقلاب والوں سے پڑا ہے۔ شریف بردران کان کھول کر سن لیں جس تحریک کی بنیادوں میں شہدا کا خون شامل ہو جائے اسے کوئی نہیں دبا سکتا۔ ایم کیو ایم کے رہنماء رشید گوڈیل نے کہاکہ جمہوری سوچ رکھنے والے کبھی جمہور کا راستہ نہیں یہ آمروں کا کام ہے اگر عوام کے راستے بند کرو گے تو یاد رکھو پاکستان کی تاریخ شہدا سے بھری پڑی ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے رہنماء شیخ رشید نے کہا کہ شہید جیت گئے اور قاتل ہار گئے۔ جو جذبہ تحریک منہاج القرآن کے غازیوں میں دیکھا اسکی مثال نہیں ملتی۔ چوروں لٹیروں، قاتلوں کے خلاف عوام طاہرالقادری اور عمران خان کے ساتھ نکلیں گے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی گردن سے اتفاق فائونڈری کا سریہ نکلے گا۔ فوج کے باپ کی جاگیر نہیں بلکہ یہ فوج اسلام اور پاکستان کی فوج ہے۔ قوم جان لے قربانی سے پہلے قربانی ہو گی۔
مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ جس جوش، جذبہ اور بہادری کو پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان میں دیکھا اسکی مثال نہیں ملتی۔ جب 100لوگوں کو گولیاں ماری گئیں میں ہسپتال گیا ہماری جماعت اور خاندان ساتھ نبھانے والا خاندان ہے آپکو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ دونوں بھائی ظلم کی تاریخ رقم کرر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجربہ کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ اگر ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان اکٹھے نکلتے ہیں تو یہ حکمران بھاگ جائیں گے۔ ظالم حکمرانوں نے اسرائیل کو پیچھے چھوڑ دیا، نواز شریف اور شہباز شریف بتائو کتنے بندے مارو گے؟
سنی اتحاد کونسل کے رہنماء صاحبزادہ حامد رضا کے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ رانا مشہود 22 شہیدوں کا خون ہم پر قرض ہے، آئین و قانون کے ذریعے لیں گے۔ حکمرانوں نے مذاکرات کے نام 10000 لوگوں کو شہید کروایا سانحہ ماڈل ٹائون کے ساتھ ساتھ ان شہدا کا بدلہ بھی لیں گے۔ جاتی امراء میں قاتل ڈاکو بیٹھے ہیں۔ رانا مشہود کا پیش رو رانا وعدہ معاف گواہ بننے کیلئے تیار ہو گیا ہے۔ کوئی وزیر اعظم اور کوئی وزیر اعلیٰ ہائوس میں لٹکے گا۔ انقلاب یا شہادت درمیان میں کچھ نہیں ہے۔
مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء امین شہیدی نے کہا کہ ہم شہداء کے حقیقی ورثاء ہیں۔ ماڈل ٹائون کا منظر کربلا کا منظر ہے۔ ظالموں کے ہتھکنڈے ہر دور میں یکساں ہوتے ہیں۔ ہر دور میں قاتل مظلوم بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ظالم کی عمر ہمیشہ کم ہوتی جاتی ہے۔
یوم شہداء۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی دعا
آج یوم شہداء ضرب عضب میںدہشتگردی کے خلاف عظیم جہاد کرنے والے پاک فوج کے جوانوں، شہدا سانحہ ماڈل ٹائون اور فلسطینی شہدا کی یاد میں ہے۔ فلسطینی شہداء کے لئے ہے۔ اے اللہ تو پوری دنیا کے مظلوموں کی مدد فرما۔ اے اللہ سانحہ ماڈل ٹائوں میں جو شہید ہوئے ان کی بیوائوں یتیم بچوں اور ان کے پسماندگان کی مدد فرما۔ تو اس ملک کے محروموں کے صدقے اپنی مدد نازل فرما۔ اے اللہ تو اس ملک کے بھوکے پیاسے لوگوں، کارکنوں کے صدقے ہماری مدد فرما جو پچھلے سات دن سے قیدی بنا دیے گئے۔ سات دن پانی بند، بچوں کا دودھ بند کر دیا گیا، جن بیماروں کی دوا بند کر دی گئی، پارک میں پانی تھا مگر دریاں کرسیاں لانے سے روک دیا گیا۔ قاتلوں جابروں کا عمل یہ ہے۔ بچے بوڑھوں مائوں اور انکی آہوں سسکیوں کے بدلے تو 18کروڑ عوام کی زندگی بدل دے۔ 22 شہدا کے صدقے اس قوم کا مقدر بدل دے۔ 2000 کے قریب لوگوں کو زخمی کیا گیا، ان کے زخمی جسموں کے صدقے انکا مقدر بدل دے۔ زخمی جسموں پرلاٹھیاں برسائیں گئیں ان مظلوموں بیماروں اور زخمیوں کے صدقے ان کا مقدر بدل دے۔ اے اللہ زخمیوں کے خون کے صدقے ریاست پاکستان کی مدد فرما۔ یزیدیت سے نجات عطا فرما۔ دھن دھونس دھاندلی کے نظام سے نجات عطا فرما۔ ہم تجھ سے تیری مدد طلب کرتے ہیں تجھے صحابہ کا واسطہ جنہوں نے حدیبیہ، احد، حنین اور خیبر میںقربانیاں دیں۔ ان شہادتوں کے صدقے 18کروڑ عوم کا مقدر بدل دے۔ دہشت گردوں وڈیروں اور قاتلوں کے اقتدار کا خاتمہ فرما۔ شہدا کربلا، سیدنا امام حسین علیہ السلام اورخانوادہ رسول کا واسطہ ان کے صدقے پاکستان کے 18 کروڑ کا مقدر بدل دے۔ ظلم کی تاریک رات کا خاتمہ فرما۔ ان کے بچوں کو روزگار دے۔ انکو عزتیں بیچنے سے روک دے۔ گردے بیچ کر گھر کا خرچ چلا رہے ہیں، مردے نکال کر حرام کھانے سے روک دے۔ جانیں، عزتیں، مال محفوظ نہیں اس قوم پر اپنا فضل کر۔ خواتین مظلوں بیٹیوں کا واسطہ 18 کروڑ عوام کا مقدر بدل دے، صاف پانی نہ ملنے پر پنجاب میں ہر منٹ میں ایک بچہ مر رہا ہے، ان کا مقدر بدل دے۔ مریض دوائی نہ ملنے پر دم توڑ جاتے ہیں، قاتلوں کی جرات کو سلب کر دے۔ مقتولوں کی FIR درج نہیں ہو سکتی۔ اے اللہ تیری مدد کب اترے گی؟ تیری بارگاہ سے مدد کب اترے گی؟ اپنی مدد نازل فرما۔ جس طرح تو نے فرعوں کے تخت کا خاتمہ کیا، اس ملک میں ظالموں کا اقتدار ختم کر دے۔ جو نظام ان کو اقتدار دیتا ہے اس نظام کا خاتمہ فرما۔ مظلوموں کی مدد فرما۔ یہ لوگ جو تیرے اور تیرے محبوب کے نظام کو بپا کرنے کے لئے نکلے ہیں ان کی مدد فرما۔ جو غریبوں کے حقوق کے لئے، جوانوں کے حقوق کے لئے، جمہوریت کے لئے، عدل و انصاف کے لئے رو رہے ہیں تڑپ رہے ہیں ان کی مدد فرما۔ جن زخمیوں کے جسم خون سے لت پت ہیں ان کی مدد فرما، پورا ملک، بالخصوص پنجاب کربلا بنا یا گیا، خندقیں کھودی گئیں کھانا پینابند ہو گیا۔ اتنا ظلم جو انتہا کو پہنچ گیا اس ظلم کا خاتمہ فرما اور مظلوموں کی مدد فرما۔
تبصرہ