انقلاب مارچ: ڈاکٹر طاہرالقادری کا چارٹر آف ڈیمانڈ
- سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی روحیں سوال کرتی ہیں کہ ہمیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟
- اگر ہم ان شہداء کو انصاف نہ دلا سکے تو پاکستان میں کسی کے قتل کا قصاص نہیں ہوگا۔
- ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے قتل عام کے نتیجہ میں نوازشریف اور شہبازشریف فوری طور پر استعفیٰ دیں۔
- نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی کے بعد انہیں عام شہریوں کی طرح گرفتار کیا جائے، قتل کے مقدمہ میں ضمانت نہیں ہوتی۔
- نوازشریف اور شہبازشریف کے استعفی اور گرفتاری تک انقلاب مارچ کے شرکاء یہیں دھرنا دیں گے۔
- شریف برادران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، اگر کسی نے انہیں بھاگنے میں مدد دی تو اسے بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔
- قومی اور صوبائی تمام اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں، کیونکہ یہ غیرآئینی طور پر تشکیل دی گئی تھیں۔
- یہ اسمبلیاں آرٹیکل 62 اور 63 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنیں اور ٹیکس چوروں و قرضہ خوروں سے بھری ہوئی ہیں۔
- موجودہ غیرآئینی حکومت اور اسمبلیوں کو ختم کرنے کے بعد ایک نئی نیشنل گورنمنٹ قائم کی جائے۔
- نئی نیشنل گورنمنٹ کے ذریعے سب سے پہلے ہر اس شخص کا کڑا اور بے رحم احتساب کیا جائے جس نے اس ملک میں کرپشن کی ہے۔
- اس نیشنل گورنمنٹ کے ذریعے 65 سال سے اپنے حقوق سے محروم غریبوں کو غربت سے نکالنے کیلئے دس نکاتی ایجنڈا نافذ کیا جائے
- اس انقلابی ایجنڈا کے مطابق ہر بے گھر کو گھر دیا جائے۔ بے گھر خاندانوں کو تین / پانچ مرلہ کے پلاٹ مفت دیئے جائیں۔
- ہر شخص کو روزگار فراہم کیا جائے یا روزگار الاؤنس دیا جائے۔
- کم آمدنی والوں کو آٹا، چاول، دودھ، کوکنگ آئل، چینی اور سادہ کپڑا آدھی قیمت پر فراہم کیا جائے۔
- غریبوں کیلئے بجلی، پانی اور گیس کے تمام بلوں پر ٹیکس ختم کر دیئے جائیں۔
- سرکاری انشورنس قائم کی جائے اور غریبوں کو مکمل مفت علاج کی سہولت دی جائے۔
- یکساں نصاب کے تحت میٹرک تک تعلیم لازمی اور مفت مہیا کی جائے، والدین بچوں کو تعلیم سے محروم نہ رکھ سکیں۔
- پاکستان کی سرکاری زمینیں غریب کسانوں میں تقسیم کر دی جائیں۔
- فرقہ واریت، دہشت گردی اور انتہاء پسندی کا کیلتاً خاتمہ کیا جائے۔
- خواتین کو گھریلو صنعتی یونٹس کی صورت میں روزگار مہیا کیا جائے اور ان کے خلاف تمام امتیازی قوانین ختم کئے جائیں۔
- سرکاری و غیر سرکاری چھوٹے بڑے ملازمین کے درمیان تنخواہوں کے فرق کو ممکنہ حد تک کم کیا جائے۔
- انتظامی بنیادوں پر نئے صوبے بنا کر عوامی شراکتی جمہوریت کی بنیاد رکھی جائے، جو عوام کو ان کی دہلیز پر حقوق مہیا کرے
- ہم انقلاب کے ذریعے ایسا نظام چاہتے ہیں جیسا دنیا کے سارے ترقی یافتہ جمہوری ممالک میں ہے۔
- اس ملک میں کسی کرپٹ افسر کو نہیں بیٹھنے دیا جائے گا، ہر کرپٹ افسر جیل جائے گا۔
- اقتدار میں رہ کر اربوں روپے کھانے والوں اور غریبوں کیلئے دو الگ الگ قانون ہیں، اب یہ نظام پاکستان میں نہیں چلے گا۔
- جمہوریت رکھنی ہے تو تمام ریاستی اداروں کو ریاست کے تابع کرنا ہوگا۔
- اگر جنرل پرویزمشرف پر آئین کو معطل کرنے پر مقدمہ چل سکتا ہے تو آئین کے بیسیوں آرٹیکل معطل کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں چلایا جا سکتا؟
- ہم عوام کو آئینی حقوق دلانا چاہتے ہیں، ہم پرامن لوگ ہیں اور دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں۔
- ہم پاکستان میں ریاست مدینہ کا نظام لانا چاہتے ہیں، جہاں مسلم اور غیرمسلم شہریوں کو برابر کے حقوق میسر تھے۔
- جس شخص کو روٹی کپڑا مکان روزگار علاج تعلیم میسر نہیں اس کا ووٹ کیسے آزاد ہوسکتا ہے؟
- ہم مڈٹرم الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، موجودہ نظام میں مڈٹرم الیکشن دوبارہ ایسے ہی لوگوں کو مسلط کردے گا۔ ہمیں انقلاب کے ذریعے تبدیلی چاہیئے۔
- اگر حکومت مڈٹرم الیکشن آفر کرے تو اس کے منہ پر دے مارو۔ آج رات کسی وقت انقلاب مارچ کے ٹائم فریم کا اعلان کروں گا۔
تبصرہ