مشترکہ اجلاس ٹوپی ڈرامہ، بھوکے عوام کا پیٹ تقریروں سے نہیں بھرا جا سکتا۔ سردار منصور خان

راولپنڈی ( ) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری سردار منصور خان نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر پر ابھی تک کوئی تفتیش شروع نہیں ہوئی جبکہ ہمارے کارکنوں کے خلاف حکومتی ایماء پر بنائے گئے مقدمات پرگرفتاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ حکمرانوں کے نزدیک چودہ افراد کے قتل سے زیادہ بڑا جرم ظالمانہ نظام کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں اگر عوام الناس ملوث ہوتے تو دوسرے دن ہی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوتے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سوائے پرجوش تقریروں کے اور کچھ نہیں۔ ہم پوچھتے ہیں کہ اس طرح کی چیخ و پکار مہنگائی، بیروزگاری اور جہالت کے خلاف کیوں نہیں ہوتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریلوے روڈ صدر کے ایک مقامی ہوٹل میں راولپنڈی میں آباد کشمیری برادری کے لوگوں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک راولپنڈی کے جنرل سیکرٹری صاحبزادہ عاقل ستی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سردار منصور خان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس ٹوپی ڈرامہ ہے، بھوکے عوام کا پیٹ تقریروں سے نہیں بھرتا۔ بنیادی حقوق سے محروم کروڑوں لوگوں کی دعائیں ہمارے ساتھ ہیں۔ قدرت انقلاب کے متوالوں کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دے گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top