پاکستان عوامی تحریک کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنے کا باضابطہ اعلان، آئندہ ہر سطح کے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

12 اکتوبر کو فیصل آباد 19 اکتوبر کو مینار پاکستان لاہور میں انقلاب جلسے ہوں گے
روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، علاج، روزگار اور انصاف ہر شخص کو دلائیں گے
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کا انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنے کا با ضابطہ اعلان کرتا ہوں۔ 12 اکتوبر کو فیصلہ آباد 19 اکتوبر کو مینار پاکستان لاہور میں انقلاب جلسے ہوں گے۔ منشور مظلوم ظالم سے ٹکرائے گا، روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، علاج، روزگار اور انصاف ہر شخص کو دلائیں گے۔ آئندہ ہر سطح کے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ آنے والے وقت کسی اور کے اوپر نہیں چھوڑ سکتے۔ پارلیمنٹ میں آ کر اسکا تقدس بحال اور ظلم کا نظام بدلیں گے۔ موجودہ نظام سے سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ چاروں صوبوں میں انقلاب جلسے ہوں گے۔ دھرنے کے شرکاء انقلاب کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انقلاب دھرنے میں شریک لاکھوں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان عوامی تحریک کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنے کے اعلان پر دھرنے کے شرکاء نے کھڑے ہو کر خیر مقدم کیا اور پر جوش نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنے کا سہرا سانحہ ماڈل ٹاؤن، اسلام آباد کے شہدا اور دھرنے کے شرکاء کو جاتا ہے۔ اگلا قدم عوامی تحریک کو ملک کی مقبول ترین سیاسی انقلابی جماعت میں تبدیل کرنا ہے۔ کسانوں، ہاریوں کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دے کر بجھے ہوئے چہروں پر خوشیاں لائیں گے۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔ خواتین کے خلاف امتیازی رویوں کا خاتمہ اورانہیں گھر کے اندر روزگار دیں گے۔ پڑھے، لکھے نوجوانوں کو روزگار اور بیروزگاری الاؤنس دیں گے۔ ملک کی تقدیر چند ہاتھوں میں نہیں ہر فرد کے ہاتھ میں ہو گی۔ الیکشن کمیشن لولا، لنگڑا، اندھا، گونگا اور بہرہ ہے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اراکین پارلیمنٹ کے گوشوارے ویب سائٹ پر رکھے۔ اس وقت ملک میں جس کی لاٹھی اسکی بھینس والا قانون رائج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 18 ویں ترمیم کا مقصد ہی یہ تھا کہ ‘‘دونوں’’ گھر اہم فیصلے مل کر کریں تا کہ کوئی انکا بال بیکا نہ کر سکے۔حکمران اربوں ڈالر کے قرضے لے کر قوم کا بال بال قرضوں میں جکڑ رہے ہیں۔ ہر تین ماہ بعد مقامی بینکوں سے 100 ارب کے لگ بھگ قرضہ لیا جا رہا ہے۔ جس سے پارلیمنٹ لا تعلق اور اپوزیشن خاموش ہے۔ ٹریثرری بلز کی فروخت کی آڑ میں حکمران کھربوں روپے کے بوجھ تلے قوم کو دبا رہے ہیں۔ موجودہ حکمران عیاشی کر کے چلے جائیں گے یہ بھاری قرضہ آنے والے حکمرانوں کو ادا کرنا پڑیگا اور یقینا عوام پر بھاری ٹیکس لگا کر اور بجلی گیس مہنگا کر کے وصول کیا جائے گا۔ قومی پالیسیاں ایماندار اور اہل قیادت بناتی ہیں مگر یہاں نہ ایمانداری ہے نہ اہلیت ملک کو ٹھیکے داروں کے ذریعے برباد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی تین ماہ کے مختصر عرصے میں 55 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھارت لائے۔ موجودہ حکمران بتائیں ڈیڑھ سال میں وہ کتنی سرمایہ کاری لے کر آئے۔ بھارتی وزیر اعظم کا نعرہ ہے ‘‘ہر شے انڈیا میں بناؤ’’ جبکہ ہمارے ہر حکمران کا ایک ہی نعرہ رہا ‘‘لٹو تے پھٹو’’۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top