ڈاکٹر طاہر القادری کا 10 نکاتی انتخابی منشور کا اعلان

لاہور (خبرنگار+ سپورٹس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے موجودہ انتخابی نظام کے تحت بلدیاتی اور عام انتخابات میں مشروط طور پر حصہ لینے اور 10نکاتی انقلابی انتخابی منشور اور پارٹی ممبر شپ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی حکومت کا قیام ہمارا مشن ہے، حکومت کے خاتمے کیلئے ملک گیر احتجاجی دھرنے دئیے جائیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خاتمے کے بعد قومی حکومت قائم کی جائے، عام انتخابات سے پہلے احتساب اور اصلاحات کی جائینگی، اگر ہم پر احتساب اور اصلاحات کے بغیر انتخابات مسلط ہوئے تو ہم پھر بھی حصہ لیں گے، کارکنان سپورٹ کے ساتھ ووٹ اور نوٹ کی شکل میں خرچ بھی کریں، کارکن 3 ماہ میں عام انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیاریاں شروع کردیں، موجودہ حکمرانوں کے 2018ء تک اقتدار میں رہنے سے ملک کی تباہی ہوگی، لاہور کے عوام نے انقلاب کے حق میں اور حکمرانوں کے خلاف ریفرنڈم کا فیصلہ سنا دیا۔ سانحہ منہاج القرآن کے شہداء کا معاملہ کسی دیت سے نہیں بلکہ ذمہ داروں کی پھانسی سے ہی حل ہو گا، پنجاب کے 7 سے 9 صوبے بنائیں گے، میں 9 صوبے بنانا چاہتا ہوں، ورنہ کم از کم 7 صوبے بنائینگے۔ عوام کو تعلیم، صحت کی سہولت مفت فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے بھارت سے 50 ہزار زہریلی آنسو گیس کے شیل بھارت سے منگوا کر آزادی مارچ کے شرکاءکو نشانہ بنایا، وفاقی اور صوبائی حکمران سن لیں سانحہ منہاج القرآن پر کسی کو ”ریمنڈ ڈیوس“ بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، لاکھوں عوام کو گواہ بناکر کہتا ہوں کسی شہید کی دیت نہیں ہو گی، جو شیطان پروپیگنڈہ کر رہا ہے وہ سن لے شہداء کا بدلہ صرف قصاص اور عدالت کے ذریعے خون کا بدلہ خون ہو گا، شہداءکے خون کا معاملہ لین دین سے ذمہ داروں کے پھانسی سے ہی ختم ہو گا، پوری دنیا کی دولت کو اپنی جوتی کے نوک پر رکھتا ہوں۔ اب حکمرانوں کو جانا ہوگا، لاہور ن لیگ کا نہیں انقلاب، عوامی تحریک اور نئے نظام کا ہو گا، حکمران پاکستان کو ایسٹ انڈین کمپنی کے دور میں لے جانا چاہتے ہیں، حکمرانوں نے 50 ارب میٹرو بس پر لگا دیا جبکہ پنجاب میں عوام صاف پانی نہ پینے سے مر رہے ہیں، حکمران ہر کام کا ٹھیکہ غیرملکی کمپنی کو دیتے ہیں کیونکہ ان کو وہاں سے کمیشن زیادہ ملتی ہے، پاکستان میں اب کوئی اور نہیں صرف ”قائداعظم ازم“ ہی چلے گا۔ وہ مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر (ق) لیگ کے صدر شجاعت حسین، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا، مجلس وحدت المسلمین کے سیکرٹری جنرل راجہ ناصر عباس اور دیگر بھی موجود تھے۔

ڈاکٹرطاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کے بعد پاکستان کی ہر سڑک سونا اگلے گی اور پاکستان کو عالمی برادری میں اس کو اصل مقام دلائیں گے کیونکہ خطے میں پاکستان میں اس مقام پر جہاں ایک طرف اقتصادی طور پر چین، انڈیا، سنٹرل ایشاء، ایران اور دنیا میں کوئی اور ایسا ملک نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس کا مقام دینے کیلئے ایماندار اور محب وطن قیادت کی ضرورت ہے اور ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ چین سمیت چاروں ترقی کے زون ہمارے بغیر ترقی نہیں کر سکتے اس لئے ہم ان کو ساتھ لیکر اپنا بھی فائدہ حاصل کرنا چاہئے انہوں نے کہا میں کہتا ہوں کہ پاکستان میں انقلاب کے بعد کرپشن کے خاتمہ لاءاینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر کرکے یہاں پر سرمایہ کاروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی بجائے کیونکہ پاکستان میں امن سے سرمایہ کاری ہوگی جس سے ہم غربت اور مہنگائی سمیت دیگر مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحتی سمیت ہندو، سکھوں سمیت دیگر مذہبوں کے مقدس مقامات ہیں جہاں سے سیاحت کے ذریعے پاکستان کو اربوں روپے سالانہ حاصل کر سکتے ہیں مگر اس کیلئے محب وطن قیادت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان عالم اسلام کی واحد طاقت ہے اور پاکستان کے لوگوں کو یہاں کام کرنے کے موقع نہیں ملتے مگر جب پاکستانی بیرون ملک جاتے ہیں تو وہاں پر کامیابیوں کے ریکارڈ قائم کرتے ہیں۔ ہم انقلاب کے بعد پاکستان میں سائنسدانوں سمیت ہر شعبے کو آگے بڑھنے کیلئے موقعہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے غریب عوام کیلئے 10 نکاتی منشور دے رہا ہوں جس کے تحت ہر بے گھر کو گھر ملے گا، روٹی، کپڑا اور مکان ہر پاکستانی کو ضرور ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں اور ڈی چوک کے غازیوں کوسلام پیش کرتا ہوں شہداء کی قربانیوں نے کروڑوں عوام کو بیدار کردیا شہدا کے مقدس خون کے طفیل انقلاب مارچ کو تشکیل دینے کی توفیق ہوئی، بے ضمیری کی باتیں دم توڑ جائیں گی۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج نے عوام کو خواب غفلت سے جگا دیا ہے دھرنوں نے کروڑوں عوام کو ظلم کیخلاف کھڑے ہونے کی جرات دی۔ مینار پاکستان میں ملین سے زائد افراد کا جلسہ تاریخ ساز ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنوں کو مارنے کیلئے زہریلی گیس کے 50 ہزار شیل بھارت سے منگوائے گئے تھے کارکنوں کو رسیوں سے باندھ کر اسلام آباد کی سڑکوں پر پھرایا گیا ہمارے اتنے کارکن گرفتار کئے گئے کہ پولیس کے پاس ہتھکڑیاں ختم ہو گئیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے چار بڑے اقتصادی زونز کے درمیان واقع ہے۔ ایران، بھارت اور چین کی باہمی تجارت پاکستان کے بغیر ممکن ہی نہیں بہترین انفراسٹرکچر اور امن و امان سے ملک کو کاروبار کیلئے مثالی بنائیں گے۔ پاکستان کو برکس، شنگھائی آرگنائزیشن اور دیگر اقتصادی تنظیموں کو حصہ بنائیں گے، لیکن اگر یہ حکمران رہ گئے تو سارا پاکستان غیر ملکی کمپنیوں کو ٹھیکے پر دیے دیا جائے گا۔ میں پاکستان کو ترقی میں بھارت سے آگے لے جاکر دکھاؤں گا۔ 10 نکاتی ایجنڈا ہمارا انتخابی منشور ہے۔

انہوں نے عوام سے وعدہ کیا کہ پاکستان میں انقلاب کے بعد ملک کو فرقہ واریت سے پاک کرینگے، کسانوں کو کاشتکاری کیلئے مفت زمین دیں گے، چھوٹے چھوٹے قصبوں تک بجلی فراہم کرینگے، غریبوں کو ضروری اشیاء آدھی قیمت پر دی جائے گی، خواتین کو روزگار دیکر معاشی تحفظ دیں گے، ملازموں کی تنخواہوں میں فرق کو ختم کیا جائے گا، 15 ہزار سے کم آمدنی والے افراد کے آدھے بل حکومت ادا کرے گی اور غریبوں سے بجلی اور گیس کے بلوں پر ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کمیونزم، ملازم اور ٹیررازم سب چل چکے، اب پاکستان میں صرف ”قائداعظم ازم“ چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس بجلی کا کوئی منصوبہ نہیں صرف دھوکہ ہے، بجلی فی یونٹ 15 روپے ہے جو چند سال پہلے 3 روپے یونٹ تھی۔ بجلی کی قلت دور کرنے کیلئے چھوٹے منصوبے بنائے جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دس نکاتی پروگرام ہی ہمارا منشور ہے۔ پاکستان کو ہانگ کانگ، جنوبی کوریا، یو اے ای بنایا جاسکتا ہے۔

قبل ازیں اسلام آباد سے روانگی کے وقت خطاب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا آج کا دن انقلاب کی فتح کا دن ہے، ظالم طاغوتی نظام کو دفن کرنے کا دن ہے، معرکہ انقلاب مارچ اور دھرنے سے شروع ہوگیا تھا، حق و باطل کا معرکہ 17 جون کے سانحہ سے لیکر اب تک جاری ہے۔ یہ ساڑھے تین مہینوں کی جدوجہد کے پھل پکنے کا دن ہے، دنیا دیکھے گی درخت پر پھل لگ گیا ہے، عوام اس پھل کو کاٹیں گے، خود اس درخت کے مالی بنیں گے، اب زیادہ دیر لوٹ مار اس ملک میں نہیں چلے گی۔ لاہور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداءکا قصاص لینے آیا ہوں، شہداءکی دیت نہیں ہوگی، انکا خوں بہا پیسے پر نہیں ہو گا، قتل کا بدلہ قصاص ہوگا۔ خون کا بدلہ خون ہو گا۔ وہ لوگ بھول جائیں جو یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کوئی ڈیل ہو رہی ہے۔ افواہوں کے سارے تانے بانے توڑ دیئے جائیں گے۔ ہم بدامنی نہیں چاہتے، قرآن و سنت اور آئین کے ذریعے عدالتوں کے ذریعے، حق و انصاف کے ذریعے 17 جون کے شہداءکا بدلہ قصاص کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا۔ قاتل پھانسی چڑھیں گے، ہم اللہ سے انصاف مانگیں گے۔ قوم کرپشن، دھاندلی، ناانصافی، ظلم، قتل اور جبر کے نظام کیخلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، عوام اب اشرافیہ کی زیادہ دیر تک غلام نہیں رہنا چاہتی۔”انقلاب ان لاہور“ کے کامیاب جلسے کی فتح کا جشن 21 اکتوبر کو اسلام آباد میں منائیں گے۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ہمارا دور آج کے دور سے بہتر تھا، شہباز شریف کو مناظرے کا چیلنج کرتا ہوں، حکومت کے خلاف تحریک کی نوبت نہ آتی اگر وزیراعظم اپنے بھائی شہباز شریف کو مستعفی کرا لیتے۔ میں اتنا بڑا جلسہ کرنے کیلئے اتحادیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا اللہ کے قانون کی پاسداری سب پر فرض ہے، دھرنوں کا یہ فائدہ ہوا ہے کہ لوگ اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں، ہم سب کو ذاتی مفاد کو ایک طرف رکھ کر ملکی مفاد کو سامنے رکھنا چاہئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے خون پر سودے بازی نہیں ہوگی۔

مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ مینار پاکستان کا عظیم اجتماع پاکستان کو بدلنے کیلئے ہے، ریاست کی ذمہ داری آپس میں محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے، یہ حکمران وطن کے بیٹوں میں نفرت کے بیج بوتے رہے، ان حکمرانوں نے امن کو فروغ دینے کی بجائے قاتلوں کے گروہ پالے۔ ہم نہ کل کے یزید سے ڈرے نہ آج کے یزید سے ڈریں گے۔ خون کے آخری قطرے تک طاہرالقادری کا ساتھ دینگے۔

سابق گورنر پنجاب غلام مصطفٰی کھر نے کہا ہے کہ نوازشریف ملک کو خون خرابہ کیلئے ریفرنڈم کروائیں یا عبوری حکومت بنائیں، حکمرانوں کا مزید اقتدار میں رہنا ملک کیلئے تباہ کن ہوگا اور حکمرانوں کی جائیدادوں سمیت کچھ بھی محفوظ نہیں رہیگا۔ اتوار کو مینار پاکستان کے جلسہ سے اپنے خطاب میں سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر نے کہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز باقی نہیں اور حکمران جتنی جلدی اقتدار چھوڑ دیں ان کیلئے بہتر ہوگا۔

ذرائع: نوائے وقت آئن لائن

 

اس سے متعلقہ فوٹو البم ملاحظہ کرنے کے لئے کلک کریں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top