بدعنوان حکمرانوں نے ’’روٹی اور سکیورٹی‘‘ جیسے بحرانوں کو جنم دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری

35 ارب ڈالر کے معاہدے سرمایہ کاری ہیں یا قرضہ، اس کا سب سے زیادہ فائدہ کسے پہنچے گا، سارے معاملات پر نظر ہے
قائد عوامی تحریک کا کینیڈا سے نیویارک پہنچنے پر ایئر پورٹ پر پرتپاک استقبال، کارکنوں کے فلک شگاف نعرے

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کا گزشتہ روز کینیڈا سے نیو یارک پہنچنے پر ایئر پورٹ پر کارکنوں کی طرف سے شاندار استقبال کیا گیا۔ کارکنوں نے قائد عوامی تحریک کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے، اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے کارکنوں سے مختصر خطاب کیا اور کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں سے ملکر پاکستان کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنائینگے۔ ظالمانہ اور کرپٹ نظام کے محافظ حکمرانوں نے روٹی اور سکیورٹی جیسے سنگین بحرانوں کو جنم دیا، ملک میں خاندانی بادشاہت کی بجائے حقیقی جمہوریت ہوتی تو وزیر اعظم چین سے 35 ارب ڈالر کے مبینہ معاہدے کرنے کیلئے صرف اپنے بھائی وزیر اعلی سے مشاورت تک محدود رہنے کی بجائے دیگر تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی ساتھ رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر کے ان معاہدوں پر غیر جانبدار حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے ان معاہدوں پر ہماری بھی کڑی نظر ہے، آیا یہ سرمایہ کاری ہے یا قرضوں کی کوئی شکل ہے، ان معاہدوں سے پاکستان اوراس کے عوام کو کتنا فائدہ ہو گا اور حکمرانوں کو ذاتی حیثیت میں کتنا فائدہ پہنچے گا ان سارے معاملات پر نظر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر بیٹھے ہوئے نمائندے اور انصاف کے ادارے اپنا آئینی احتسابی کردار ادا کر رہے ہوتے تو دھرنوں اور مارچوں کی ضرورت پیش نہ آتی اور نہ ہی قوم مایوس ہوتی، انہوں نے کہا کہ اس ظالمانہ نظام میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون کے ساتھ انصاف ہوا اور نہ ہی دھاندلی کی شکایات پر کسی نے کان دھرے، اس طرح ملک نہیں چلتے اور نہ ہی اب قوم کو آنکھیں بند کرنی چاہئیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن اس ظالمانہ نظام کو بدل کر ہی دم لیں گے، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب ہر طرح کی ناانصافی کا خاتمہ کرے گا، ہمارا 10 نکاتی انقلابی ایجنڈا عوام کو اقتدار، اختیار اور وسائل میں حصہ دار بنائے گا۔ ہر سطح پر ون مین شو کا خاتمہ کر کے اداروں کو مضبوط بنائینگے، ہمارے انقلاب کے بعد حکومت حقیقی معنوں میں منتخب نمائندوں اور عوام کے سامنے جواب دہ ہو گی، بااختیار بلدیاتی ادارے تشکیل دیکر گراس روٹ کے عوام کو ان کی تقدیر کا مالک بنائینگے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں 7، 8 اور 9 نومبر کو پاکستان کے سیاسی حالات، حکمرانوں کے مظالم اور پاکستان عوامی تحریک کے انقلابی ایجنڈے کے متعلق تفصیل سے بات ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ہر دن عوام پر کوئی نئی قیامت ٹوٹتی ہے، سانحہ واہگہ بارڈر، سانحہ کوٹ رادھا کشن رونما ہوئے جس کی وجہ سے پاکستان کا بین الاقوامی تشخص بری طرح مجروح ہوا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی وجہ سے پہلے ہی پاکستان کے جسٹس سسٹم پر دنیا بھر میں سوال و جواب جاری تھا کہ مزید محاذ کھل گئے، یہ سب حکمرانوں کی نااہلی اور جعلی جمہوریت کا نتیجہ ہے،

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کرپٹ جمہوری نظام اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے، حکمران ریلیف کے نام پر عوام سے مذاق کرتے ہیں، پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا ابھی کسی کو فائدہ بھی نہیں پہنچا تھا کہ بجلی، آٹے، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے فیصلے کر لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے عوام دشمن اقدامات کا مغربی جمہوری نظام میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے ایئر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14 شہداء کی ایف آئی آر انقلاب دھرنے کے بعد ممکن ہو سکی اور تاحال اسکی تفتیش کا آغاز نہیں ہوا۔ حکمران انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، یہ رکاوٹیں پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب دور کر کے دم لے گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top