جے آئی ٹی کی تشکیل فراڈ، پٹیالہ ہاؤس میں سیٹ لگاکر ضمنیاں تک لکھ لی گئیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری

سرتاج عزیز نے آدھے دہشت گردوں کی حمایت کر کے آ پریشن ضرب عضب کی پیٹھ میں چھرا گھونپا: ڈاکٹر طاہرالقادری
بلوچستان عوامی تحریک کے صدر کے بھائی کو بیوی 5 بچوں سمیت قتل کر دیا گیا، وہاں بھی وزیراعلیٰ ن لیگ کا ہے
انڈیا کے دورے کی دعوت ملی جو مسترد کر دی، تھر اور تھل میں موت کا کھیل جاری، دونوں جگہ مک مکا والی حکومت ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی بھکر روانگی سے قبل پریس کانفرنس، اتحادیوں سے اختلاف کی تردید

لاہور (22 نومبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب آرمی چیف امریکہ میں دہشتگردی کے خلاف بلاتفریق آپریشن پر مذاکرات کررہے ہیں، حکومت کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے آدھے دہشتگردوں کی حمایت کر کے آپریشن ضرب عضب کی پشت پر چھرا گھونپا، بزدل اور ڈر پوک حکمران عوام، قومی مفاد کا تحفظ نہیں کر سکتے، حکومت نے جے آئی ٹی کے اعلان سے پہلے پٹیالہ ہاؤس میں سیٹ لگا کر ایک قاتل کی سرپرستی اور سپیشل برانچ کی نگرانی میں مکمل ریہرسل کی اور ضمنیاں تک لکھ لیں، حکومت کی اس ’’پٹیالہ ہاؤس رپورٹ‘‘ کو پیشگی مسترد کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھکر روانگی سے قبل اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین صدر تحریک منہاج القرآن اور مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور اور دیگر سینئر عہدیدار موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ 3 دن پہلے پاکستان عوامی تحریک بلوچستان کے صدر کے بھائی معراج عمرانی بلوچ کو ان کی بیوی، 3 سالہ بچے شہریار، 9 سالہ بچی منیبہ، 6 سالہ وجیہہ، مدثر اور شیر محمد کے ہمراہ قتل کر دیاگیا، لاشیں 2 دن پڑی رہیں گورنر بلوچستان یا وزیراعلیٰ بلوچستان کو اتنی توفیق نہ ہوئی کہ وہ چپٹراسی بھیج کر اندوہناک واقعہ کا حال معلوم کر لیتے بلوچستان میں بھی ن لیگ کا وزیر اعلیٰ ہے، قاتل سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑی پر آئے، جن کے نام غلامحمد، ظفر، ارسلان، غنور، سیراب، کفیل اورمولا بخش ہیں، ان قاتلوں پر پہلے بھی 100 ایف آئی آر ز درج ہیں، ایف آئی آر نمبر 40/2014 ہے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی، جہاں جہاں ن لیگ کی حکومت ہے بے گناہ قتل ہو رہے ہیں یہ مقدمہ تھانہ لیویز بالا ناڑی ڈسٹرکٹ بولان میں درج ہے اور مقتول انصاف کیلئے اللہ اور عدالت کی طرف دیکھ رہے ہیں ہم اس انسانیت سوز سانحہ کی مذمت کرتے ہیں، خیبر تا کراچی خون بہہ رہا ہے، اور حکمران چین کی بانسری بجارہے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ تھر میں 104 اور سرگودھا، وہاڑی میں درجنوں بچے خوراک اور علاج کی سہولتیں نہ ملنے پر جاں بحق ہو چکے، سندھ کے تھر اور پنجاب کے تھل میں موت کا رقص جاری ہے، دونوں صوبوں میں مک مکاوالی حکومتیں ہیں، یہ حکمران بچوں کے بھی قاتل ہیں ان کا رخصت ہونا ہی ملک اور قوم کے مفاد ہے اور انقلاب کی جدوجہد سے یہ کرکے دکھائیں گے چاہے ایک مہینہ لگے یا ایک سال، انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ کی منظوری ECC نے وزیراعظم کی مرضی سے دی، سمری مسترد کرنے والا بیان دھوکہ اور فریب ہے، حکمرانوں کو یہ اضافہ واپس لینا ہو گا۔

انہوں نے بتایا انڈیا سے دورہ کی دعوت آئی جو میں نے بوجوہ مسترد کر دی برسلز میں پارلیمانی گروپ کی طرف سے خطاب کی دعوت آئی ضرور جاؤنگا، ق لیگ اور تحریک انصاف سے رابطے ہیں، جدوجہد مشترکہ ہے، مناسب موقع پر الائنس پر بھی غور کرینگے، دھرنے اور احتجاجی حلقوں کے وسائل کارکن فراہم کررہے ہیں، یہ عوام کا سپانسرڈ انقلاب ہے، انقلاب کی جدوجہد فل ٹائم ہے البتہ بیرونی ممالک میں آنا جانا پارٹ ٹائم ہو گا، ہمارا کیس میڈیا کے ذریعے عوام کی عدالت میں ہے ضرور انصاف ملے گا، عوامی شعور کی بیداری کے حوالے سے دھرنا 100 فیصد کامیاب رہا۔

انہوں نے سرتاج عزیز کے بیان پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے حکمران قومی و بین الاقوامی پالیسی سازی کی اہلیت نہیں رکھتے، آرمی چیف امریکا میں جا کر تمام دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن کی بات کر رہے ہیں جبکہ دہشتگردوں کے ساتھ رکھ رکھاؤ، میل ملاپ اور مک مکا کرنے والی حکومت کوئی اور موقف اختیار کررہی ہے، سرتاج عزیز بتائیں وہ کونسے عسکریت پسند ہیں جو قومی سلامتی کیلئے خطرہ نہیں ہیں؟ اورجنہیں یہ حکمران سپورٹ کر رہے ہیں انہیں تحفظ دے رہے ہیں۔ حکومت کا یہ موقف آدھے دہشتگردوں کی حمایت کا اعلان ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top