نندی پاور پراجیکٹ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن، بیڈگورننس اور بے ضابطگیوں کا شاہکار منصوبہ ہے: خرم نواز گنڈاپور

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکمرانوں کو کرپشن میں کمی کے حوالے سے کریکٹر سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل بتائے کہ جب ایک ہزار ارب روپے کی آئی پی پیز کی کرپشن TI نے پکڑی تھی اور موجودہ وزیر پانی و بجلی کو ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ گردشی قرضہ کی ادائیگیوں سے روکا تھا اور پھر وزارت پانی و بجلی نے وعدہ کے باوجود کہ ادائیگیاں قانونی طریقے کار کے مطابق ہی کی جائینگی، ادائیگیاں کیوں کیں؟ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز گزشتہ 10سال سے 100 ارب روپے سالانہ ملی بھگت کے ساتھ قومی خزانے سے اضافی وصول کر رہی ہیں اور اس پر حکمران اور متعلقہ ادارے خاموش ہیں، وہ کونسی کرپشن ہے جس میں کمی واقع ہوئی ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ نندی پاور پراجیکٹ بھی موجودہ حکمرانوں کی کرپشن، بیڈگورننس اور بے ضابطگیوں کا شاہکار منصوبہ ہے، 37 ارب روپے کے منصوبے کو 57 ارب روپے میں مکمل کیا گیا اور کابینہ کے نوٹس لیے جانے کے باوجود اس کا آج تک تھرڈ پارٹی آڈٹ نہیں کروایا گیا اور اب صورتحال یہ ہے کہ موجودہ حکمران 57 ارب روپے کے اس منصوبے کو 60 ملین روپے سالانہ کے ٹھیکے پر ایک غیر ملکی فرم کو دے رہے ہیں کیا 58 ارب روپے اس لیے خرچ کیا گیا تھا کہ یہ پراجیکٹ غیر ملکی فرم کو ٹھیکے پر دے دیا جائے؟ انہوں نے کہا کہ انہی حکمرانوں کا ایک تازہ ترین مالیاتی سکینڈل بجلی کے بلوں کا ہے، اربوں روپے عوام کی جیبوں سے نکال لیے گئے اور وزیراعظم کی یقین دہانی کے باوجود صارفین بجلی کو آج تک ایک پیسہ واپس نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب میں ضلعی حکومتوں کو ملنے والے 150 ارب روپے کے فنڈز کا آج تک آڈٹ نہیں ہونے دیا گیا، یہ رواں سال ہونے والی کرپشن کی معمولی سی مثالیں ہیں، حیرت ہے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل حکومت کو کرپشن کم کرنے کے سرٹیفکیٹ جاری کر رہی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top