عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ملک گیر احتجاج کیلئے کمیٹی قائم کر دی
انصاف اور قانون کی عدالت میں حکومتی بربریت کا مقابلہ کرینگے،
رہنما عوامی تحریک
جے آئی ٹی کو 15دن کے اندر پٹیالہ ہاؤس میں لکھا گیا فیصلہ سنانے کی ڈیڈ لائن مل چکی
سول سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور میڈیا انصاف کیلئے مظلوموں کا ساتھ دے
بہت صبر کر لیا، خاموش نہیں بیٹھیں گے، حکمران صرف احتجاج کی زبان سمجھتے ہیں، شیخ
زاہد فیاض
پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 6 ماہ مکمل ہونے پر ملک گیر احتجاج کے انتظامات کیلئے مرکزی رہنما شیخ زاہد فیاض کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، مرکزی سیکرٹریٹ میں کمیٹی نے منعقدہ اپنے پہلے اجلاس میں انتظامات کا جائزہ لیا اور مزید 20 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جو ملک گیر احتجاج کو موثر بنانے کیلئے اقدامات کرینگی۔ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ کمیٹی نے کہا کہ انصاف اور قانون کی عدالت میں حکومتی بربریت کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے اور آخری فتح مظلوموں اور شہیدوں کی ہو گی، حکومتی جے آئی ٹی کو 15 دن کے اندر اندر پٹیالہ ہاؤس میں پہلے سے لکھا گیا فیصلہ سنانے کی ڈیڈ لائن مل چکی ہے، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کی تنظیمیں انصاف دلوانے کیلئے مظلوموں کا ساتھ دیں۔ 17 دسمبر کے احتجاج میں سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو شرکت کی دعوت دی جائیگی ، بہت صبر کر لیا خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ اندازہ ہو گیا نام نہاد جمہوری حکمران صرف احتجاج کی زبان سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 17 جون کی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کرنے میں الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا نے قابل فخر کردار ادا کیا ہے۔ اب انصاف دلانے کیلئے بھی میڈیا اور صحافتی تنظیموں سے کردار ادا کرنے کی استدعا کرتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع نہ کر کے اپنی بدنیتی ثابت کر دی ہے، مقتولین کے ورثاء اور مقدمے کے مدعی کی شمولیت اور تعاون کے بغیر جے آئی ٹی جو بھی فیصلہ سنائے گی اس کی کوئی قانونی، اخلاقی حیثیت نہیں ہو گی اور نہ ہی ایسی شعبدہ بازیوں سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل قاتلوں کو کلین چٹ مل سکے گی۔
تبصرہ