پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے تحت توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی
تمام اسلامی ممالک انبیاء کرام کی توہین کو جرم قرار دلوانے کیلئے
اقوام متحدہ سے قانون سازی کا مطالبہ کریں
اقوام متحدہ قانون سازی سے انکار کرے تو تمام اسلامی ممالک احتجاجاً اقوام متحدہ کی
رکنیت چھوڑ دیں
واقعہ اقوام عالم، انسانی تہذیب، مذہبی رواداری اور گلوبل ویلج کی مشترکہ تہذیب کیلئے
ذلت و رسوائی کا مقام ہے
احترام مذاہب اور ناموس مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع
کی جائے
صاحبزاہ فیض الرحمن درانی، جی ایم ملک، ڈاکٹر رحیق عباسی کا احتجاجی ریلی سے خطاب
لاہور (16 جنوری 2015) پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے تحت مرکزی سیکرٹریٹ ’’جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن‘‘سے عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلے میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ تمام اسلامی ممالک انبیاء کرام کی توہین کو جرم قرار دلوانے کیلئے اقوام متحدہ سے قانون سازی کا مطالبہ کریں اور اگر اقوام متحدہ قانون سازی سے انکار کرے تو تمام اسلامی ممالک احتجاجاً اقوام متحدہ کی رکنیت چھوڑ دیں۔ نماز جمعہ کے بعد نکالی گئی پرامن احتجاجی ریلی میں پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی قائدین کے علاوہ جوانوں، بزرگوں اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی میں شریک قائدین نے عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان سے خطابات کئے اور توہین آمیز خاکوں کی پر زور مذمت کی۔ ریلی کی قیادت تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمان درانی، قائمقام ناظم اعلیٰ جی ایم ملک اور ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کر رہے تھے۔
پرامن ریلی کے شرکاء نے اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقدس نام کے کتبے اٹھا رکھے تھے۔ ریلی میں شریک سینکڑوں افراد نے محسن انسانیت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام پڑھ کر پوری دنیا کو ان سے وفاداری کا پیغام دیا۔ شرکاء ریلی نے امت مسلمہ کے حکمرانوں اور او آئی سی کی بے حسی کی بھر پور مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ عالمی ادارے یو این اور دیگر مؤثر ممالک اس مذموم عمل کو مستقل ختم کرنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے قائمقام ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن جی ایم ملک نے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب انبیاء کرام، الہامی کتب اور مقدس ہستیوں کی توہین کی اجازت نہیں دیتا، لہذا ایسے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی ناپاک جسارت کرنے والے تمام لوگوں کو عالمی سطح پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے جرم میں فوری گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن سے کھیلنے والے ملعونوں سے عالمی قوانین کے مطابق نبٹا جائے۔
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کی تکریم کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں اور دوسروں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ مقدس ہستیوں کے احترام کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو متحد ہو کر اجتماعی فیصلے کرنا ہونگے۔ محض بیانات دینے کی بجائے احترام مذاہب اور ناموس مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے۔ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر پوری دنیا کو افسوس کرنا چاہیے، بالخصوص اہل کتاب کیلئے یہ واقعہ انتہائی شرمندگی اور ندامت کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے عمل سے بین المذاہب رواداری کیلئے کی جانیوالی کوششوں کو دھچکا لگا ہے۔
صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فرانس کی حکومت اس توہین آمیز رویے کا فوری نوٹس لے جس سے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں اور انکے بنیادی حقوق کی پامالی ہوئی ہے۔ واقعہ اقوام عالم، انسانی تہذیب، مذہبی رواداری اور گلوبل ویلج کی مشترکہ تہذیب کیلئے ذلت و رسوائی کا مقام ہے۔
تبصرہ