حکمران دہشت گردی کی عدالتوں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے باز آ جائیں۔ نور اللہ
عدالت پولیس کے جھوٹے مقدمے ختم اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اصل ایف آئی آر کے مطابق انصاف دے
14 شہداء اور 85 زخمیوں کے لواحقین انصاف کے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور قاتلوں کو تختہ
دار تک پہنچا کر دم لیں گے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی میڈیا ایڈوائزر نور اللہ نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے دہشت گردی کی عدالتوں کو سیاست کیلئے استعمال کر کے انہیں نا قابل تلافی نقصان پہنچایا۔ ماڈل ٹاؤن کے جس مقدمہ میں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی ہو رہی ہے اس میں 4 میں سے تین لوگ اس وقت ملک میں موجود ہی نہ تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میڈیا سیل کے مختصر دورے کے موقع پر مصطفی خان، غلام علی خان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے ڈاکٹر حسین محی الدین کو مقدمے میں ملوث نہ کرنے کی خود وضاحت کی اور اب ڈاکٹر طاہرالقادری کے شامل ہونے کی خبریں بھی سن رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کے دباؤ اور پولیس کی معیت میں درج ہونے والے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کو مسترد کرتے ہیں اور حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہوش کے ناخن لیں۔ حکمران دہشت گردوں سے لڑنے کی بجائے ان کے خلاف لڑ رہے ہیں جنہوں نے پوری قوت کے ساتھ دہشت گردوں کو للکارا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے درج دہشت گردی کے اصل مقدمہ کی سماعت شروع ہونے کے منتظر ہیں مگر سماعت کا شروع ہونا تو دور کی بات سات ماہ گزر جانے کے بعد اس کی شفاف تفتیش کا بھی آغاز نہیں ہونے دیا جا رہا۔ ترجمان نے کہا کہ پنجاب حکومت اور قاتل پولیس عدالت کے فلور کو سربراہ عوامی تحریک اور سنیئر رہنماؤں کی کردار کشی کیلئے استعمال کر رہی ہے جسکا عدالت کو نوٹس لینا چاہیے۔ پنجاب کے حکمران عوامی تحریک کے رہنماؤں کے خلاف منفی پراپیگنڈہ مہم سے باز نہیں آ رہے جو قابل مذمت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک، 14 شہداء اور 85 زخمیوں کے لواحقین انصاف کے راستے سے نہیں ہٹیں گے اور قاتلوں کو تختہ دار تک پہنچا کر دم لیں گے۔ حکمرانوں کی یہ بھول ہے کہ انہوں نے جس طرح فیصل آباد دہشت گردی کے واقعہ میں مرضی کی جے آئی ٹی بنا کر جو کلین چٹ حاصل کی ہے وہ اسی طرح کی کوئی چٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بھی حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معزز عدالتوں سے استدعا ہے کہ وہ پولیس کے جھوٹے مقدمات کی سماعت کی بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دیں اور انصاف کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرائیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت کے ایما پر پولیس سے اشتہاری قرار دلوانے کی مہم چلوائی جا رہی ہے، دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ بھی جاری نہیں ہونے دی جا رہی جس میں قاتلوں کی واشگاف انداز میں نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران اپنے رویے اور فیصلوں کے ذریعے دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں انکا مزید اقتدار میں رہنا قومی یکجہتی، ملک اور عوام کیلئے نقصان دہ ہے۔
تبصرہ