تحریک منہاج القرآن انٹرفیتھ ریلیشنز اور نولکھا پریس بیٹرین چرچ کے زیر اہتمام ’’احترام مذاہب سیمینار‘‘
شرکاء نے متفقہ طور پر دہشت گردی، انتہا پسندی کی مذمت کی اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو تمام مذاہب کے خلاف سازش قرار دیا
حکومت ڈاکٹر طاہرالقادری کے عالمی رہنماؤں کو لکھے گئے مراسلے سے رہنمائی لے کر گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر متحرک کردار ادا کرے
بدی کی قوتیں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہیں لیکن وہ شرمندہ ہوں گی
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات امن اور محبت پر قائم ہیں، انکا کوئی بھی پیروکار ایسی مذموم حرکت نہیں کر سکتا
ڈاکٹر رحیق عباسی، صوبائی وزیر طاہر خلیل سندھو، ڈاکٹر مجید ایبل، سردار بشن سنگھ، پاسٹرشاہد معراج، سہیل رضا و دیگر کا خطاب
لاہور (04 فروری 2015) تحریک منہاج القرآن انٹر فیتھ ریلیشنز اور نولکھا پریس بیٹرین چرچ کے زیر اہتمام ’’احترام مذاہب سیمینار‘‘ میں مسلم، مسیحی، ہندو اور سکھ رہنماؤں نے شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ ’’احترام مذاہب سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا مذموم عمل بین الاقوامی سطح پر اس حوالے سے قانون سازی کا تقاضا کرتا ہے، تاکہ انبیائے کرام اور الوہی کتابوں کا تقدس پامال کرنے کی کوئی جرات نہ کر سکے۔ حکومت پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری کے عالمی رہنماؤں کو لکھے گئے مراسلے سے رہنمائی لے کر اس معاملے پر متحرک کردار جرات کے ساتھ کردار ادا کرے۔ مذاہب کے درمیان نفرت پھیلانے والے بد ترین لوگ ہیں۔ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں نے جو مذموم عمل کیا ہے اس پر تمام مذاہب کے رہنما سراپا احتجاج ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ایسے شر پسند لوگ امن عالم کیلئے کی جانیوالی کوششوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ احترام مذاہب سیمینار میں صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور طاہر خلیل سندھو، مسیحی رہنما ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل، سردار بشن سنگھ، سہیل احمد رضا، پنڈت بھگت لال، پادری عمانویل کھوکھر، پادری شاہد معراج، پیر عثمان نوری، مولانا زبیر احمد، مولانا اعجاز احمد، حافظ محمد نعمان، جاوید ولیم، انور گوندل و دیگر نے بھی شرکت کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجید ایبل نے کہا کہ بدی کی قوتیں مختلف مذاہب کے پیروکاروں کو آپس میں لڑانا چاہتی ہیں لیکن وہ شرمندہ ہوں گی۔ ایسے سیمینارز کا انعقاد نفرتوں کو ختم کر کے محبت کے رویوں کو فروغ دینے کیلئے ہیں۔ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں، وہ شیطان کے نمائندہ ہیں ان پر دہشت گردی کا مقدمہ ہونا چاہیے۔
ڈائریکٹر PAT انٹرفیتھ ریلشنز سہیل احمد رضا نے کہا کہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے انسانیت کے دشمن اور انتہا پسند طبقے کے نمائندے ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات امن اور محبت پر قائم ہیں، اس لئے انکا کوئی بھی پیروکار ایسی مذموم حرکت نہیں کر سکتا، گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف پاپائے اعظم پوپ فرانسس کے اظہار یکجہتی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
سکھ رہنماء سردار بشن سنگھ نے کہا کہ سکھ برادری گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی بھر پور مذمت کرتی ہے، اس شرمناک واقعہ کا جواب تمام مذاہب کو یکجہتی کے ساتھ دینا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری امن و محبت کا دوسرا نام ہے، ہم انکی کاشوں کی دل سے قدر کرتے ہیں۔
صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور طاہر خلیل سندھو نے کہا کہ چند شر پسند کبھی بھی دنیا کا امن تباہ نہیں کر سکتے، ڈاکٹر طاہرالقادری تہذیبوں کے ٹکراؤ کے خلاف کام کر رہے ہیں انکی جدوجہد کی قدر کرتے ہیں۔
پادری شاہد معراج نے کہا کہ مکالمہ اچھا عمل ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالے شرپسندوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
پنڈت بھگت لال نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ ڈائیلاگ ہی مسئلے کا حل ہوا کرتے ہیں۔ حکومت فرانس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے قبیح فعل میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کرے۔ فرانس حکومت کیلئے ایسے عناصر کا آزاد گھومنا سوالیہ نشان ہیں۔
احترام مذاہب سیمینار کے شرکاء نے متفقہ طور پر دہشت گردی کے خاتمے، انتہا پسندی اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو تمام مذاہب کے خلاف سازش قرار دیا اور اس گھناؤنے عمل کو پوری دنیا کے امن کو تباہ کرنے کے مترادف قرار دیا۔
تبصرہ