دھرنوں سے عوام کو شعور ملا، روپیہ ’’ڈار ڈالر پالیٹکس‘‘ کی وجہ سے ڈی ویلیو ہوا: ڈاکٹر رحیق عباسی
ڈاکٹر طاہرالقادری نے 10 سال کی ڈیل نہیں کی، علاج کیلئے باہر گئے:
پاکستان عوامی تحریک
سربراہ عوامی تحریک ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کا حساب لینے جلد پاکستان ہونگے، ڈاکٹر رحیق
عباسی
وزیراعظم تکبر میں نہ آئیں، احتجاج ختم نہیں ہوا، انہیں مہلت ملی ہے معافی نہیں، مرکزی
صدر پی اے ٹی
لاہور (15فروری 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے وزیراعظم میاں نواز شریف کی تقریر کے ردعمل میں کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 10 سال کی ڈیل نہیں کی بلکہ علاج کیلئے بیرون ملک گئے ہیں، وہ ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کا حساب لینے کیلئے جلد پاکستان میں ہونگے، روپیہ ’’ڈار ڈالر پالیٹکس‘‘ کی وجہ سے ڈی ویلیو ہوا، جس کا فائدہ بھی اربوں، کھربوں میں حکمران خاندان کو پہنچا دھرنے والوں کو نہیں۔ وزیراعظم ابھی تکبر میں نہ آئیں، احتجاج ختم نہیں ہوا کسی بھی وقت انہیں بڑی ’’خوشخبری ‘‘سننے کو مل سکتی ہے۔ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے باعث حکومت کو مہلت ملی ہے معافی نہیں۔ معیشت کی تباہی دھرنے سے نہیں حکمرانوں کی کرپشن اور بیڈگورننس سے ہوئی۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ دھرنے ہی نہیں وزیراعظم کو آج تک ملک و قوم کو درپیش مسائل کی سمجھ بھی نہیں آئی ورنہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے قوم کو آئے روز بجلی، گیس، پٹرول، ایل پی جی کے بحران نہ دیکھتے پڑتے اور نااہل وزیروں مشیروں کو معافیاں نہ مانگنی پڑتیں۔
انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ میں پارٹی عہدیداروں اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں سے عوام کو شعور ملا اور خود کو امیر المومنین سمجھنے والوں کے ہوش ٹھکانے آئے۔ دھرنے کی برکت سے اراکین پارلیمنٹ نے مسلسل 7 روز وزیراعظم کا چہرہ دیکھا ورنہ وہ پارلیمنٹ میں آنا پسند نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے غیر ملکی سربراہان کے دوروں کے ملتوی ہونے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیا امریکی صدر اوباما دھرنے کی وجہ سے صرف بھارت کا دورہ کر کے واپس چلے گئے تھے؟ انہوں نے کہا کہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ چین کے صدر کا دورہ طے ہی نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنا کر احسان فراموشی کی، وزیراعظم جب ڈیل کر کے جدہ چلے گئے تھے تو یہ میڈیا ہی تھا جس نے جمہوریت کی بحالی کی تحریک کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میڈیا ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہا ہے جو حکمرانوں کے نازک مزاج پر گراں گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے دھرنے اور میڈیا کے خلاف اپنا رونا رویا مگر ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کان کھول کر سن لیں 14 بے گناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کا خون سر چڑھ کر بولے گا کوئی جے آئی ٹی ان کے کام نہیں آئے گی، انہیں بالآخر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کرنے کے ساتھ ساتھ شہیدوں اور زخمیوں کے ایک ایک خون کے قطرے کا حساب دینا پڑے گا۔
تبصرہ