بنگلہ دیش: صوفی کانفرنس ڈھاکہ میں منہاج القرآن کے وفد کی خصوصی شرکت
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں طریقت فیڈریشن کے زیراہتمام بنگ بندھو ہال میں صوفی کانفرنس 14فروری کو منعقد ہوئی، جس کی صدارت بانی طریقت فیڈرشن اور ممبرپارلیمنٹ سید نجیب البشر الحسنی والحسینی نے کی، جبکہ مہمان خصوصی بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد تھیں۔ کانفرنس میں منہاج القران انٹرنیشنل کے وفد نے منہاج القرآن برطانیہ کے صدر افضل سعیدی کی سربراہی میں شرکت کی۔ اس عالمی کانفرنس میں بنگلہ دیش کے ہر ضلع سے اسلامی سکالرز، مشائخ اور علماء کے علاوہ سائنسدان، سیاست دان وکلاء، طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ کانفرنس کے پہلے سیشن سے خطاب کرنے والوں میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے علاوہ بنگلہ دیشی پارلیمنٹ کے ممبر اور کانفرنس کے صدر سید نجیب البشر، منہاج القران برطانیہ کے صدر افضل سعیدی، فلسطین کے کونسلر شاہد محمود، سیکریٹری درگاہ حضرت خواجہ غریب نواز شاہ صوفی سید وحید حسین چشتی، حضرت خواجہ نظام الدین اولیا درگاہ شریف کے سربراہ شاہ سید ناظم علی نظامی، ممبر پارلیمنٹ ایم۔ اے۔ اول، ممبر پارلیمنٹ سارا خاتون، سید حبیب البشر، سید طیب البشر، سید مہتاب البشر اور پیر غازی الحق شامل تھے۔ ہر مقرر نے اپنے اپنے انداز میں صوفیان کرام کی تعلیمات کو موضوع بناتے ہوئے ان کی خدمات کو اجاگر کیا۔ مقررین نے اسلام کے پیغامِ امن، محبت، مودت انسانی عظمت، تجمل، برداشت اور رحم کے بنیادی اصولوں کو عوام کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں تشدد و بربریت، قتل و غارت گری اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ صوفیاء کرام نے یہی پیغام دنیا میں عام کیا۔
سیشن کے اختتام پر وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ دور حاضر میں اسلام کی حقانیت اور بنیادی اُصولوں کو فروغ دینے کیلئے اس قسم کی کانفرنسز وقت کا تقاضہ ہے۔ اسلام امن کا درس دیتا ہے، لیکن کچھ عناصر اسلام کا نام لے کر دہشت گردی، شرانگیزی اور فساد بپاکرنے کی کوشش کر کے اسلام کو دنیا کے سامنے بدنام کررہے ہیں۔ انہوں کانفرنس میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ افضل سعیدی نے شیخ حسینہ واجد کو شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمدطاہرالقادری کی کتاب دہشت گردی اور فتنہ خوارج تحفہ کے طور پر پیش کی، جو اُنہوں نے بخوشی قبول کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
کانفرنس کے اختتام پر چیئرمین طریقت فیڈریشن نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، اور تصوف کو عام کرنے کی ہدایت کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست اور طریقت دونوں اسلام کا حصہ ہیں، جن میں سے کسی ایک کو ترک کرنے سے اسلام ادھورا رہ جاتا ہے۔ آخرت کی کامیابی کیلئے دنیا ضروری ہے، اور دین اور دنیا دونوں ملنے سے اسلام مکمل ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منہاج القران انٹرنیشنل اور طریقت فیڈریشن دونوں تنظیمیں دنیا کو یہی درس دے رہی ہیں، دونوں تنظیموں کا ایک ہی مقصد اور ایک ہی ایجنڈا ہے۔ انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو سراہتے کہا کہ شیخ الاسلام اس زمانے کے مجدد ہیں، انکی اتباع میں ہماری کامیابی ہے، انکی فکر اور ہماری سوچ ایک ہی ہے۔ ہم سب کو انکے ساتھ مل کے منزل طے کرنے میں آسانی ہوگی۔
رپورٹ: قاضی احسان المرشد قادری
تبصرہ