رینجرز کی طلبی صوبائی حکومت کی نا اہلی کا با ضابطہ اعلان ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 16 مارچ 2015ء

لاء اینڈ آرڈر سنبھالنا نا اہلوں کے بس کی بات نہیں، رینجر مستقل تعینات کی جائے
مظاہرے یوحنا آباد دھماکوں کا ردعمل ہیں، پولیس کو صرف جعلی مقابلوں کی تربیت دی گئی‎
سارے کام فوج اور رینجرز نے کرنے ہیں تو پھر حکمران گھر چلے جائیں، ٹیلی فون پر گفتگو

لاہور (16 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ رینجرز کی طلبی صوبائی حکومت کی نا اہلی کا با ضابطہ اعلان ہے۔ صوبائی حکومت ناکام ہو چکی لاء اینڈ آرڈر سنبھالنا نا اہلوں کے بس کی بات نہیں، رینجرز کو مستقل تعینات کیا جائے، حکومت نام کی کوئی چیز ہوتی تو اتوار کے دہشت گرد دھماکے اور بعد کے افسوسناک واقعات رونما نہ ہوتے، پر تشدد مظاہرے یوحنا آباد دہشت گردی کا رد عمل ہیں، شک کی بنیاد پر جلائے جانے والے شہریوں کے قاتل پولیس والے اور ہر سنگین واقعہ کے بعد مگر مچھ کے آنسو بہانے والا صوبہ کا چیف ایگزیکٹو ہے۔ پولیس بر وقت کردار ادا کرتی تو مزید جانی نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔ گزشتہ روز لاہور میں احتجاجی مظاہروں اور پنجاب حکومت کی نا اہلی پر انہوں نے صوبائی صدر بشارت جسپال سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سارے کام فوج اور رینجرز نے کرنے ہیں تو پھر حکمران گھر چلے جائیں۔ مسیحی عوام کے گھروں سے 13جنازے اٹھے مگر کسی حکومتی نمائندے نے جاں بحق ہونے والوں سے فوری رابطہ نہیں کیا اور انکی بر وقت اشک شوئی نہ کرنے کا رد عمل تھا کہ لوگ سڑکوں پر آئے، جب مظلوموں کو انصاف ملتا نظر نہیں آتا تو پھر وہ سڑک پر نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر اور مذاہب کے لوگ اور انکی عبادتگاہیں دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں لاہورمیں چرچز پر ہونے والے حملوں پر پورے پاکستان کے عوام مسیحی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مسیحی عوام بھی صبر اور تحمل سے کام لیں دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور ملک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں نے پولیس کو صرف سیاسی مخالفین کو مارنے اور جعلی پولیس مقابلوں کی تربیت دلوائی ہے یہی وجہ ہے کہ پر امن مظاہرے پولیس کی آمد پر پر تشدد ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جو ڈیشل کمیشن کا جو حشر ان حکمرانوں نے کیا اس کو دیکھتے ہوئے یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ یوحنا آباد کے واقعات کی جو ڈیشل انکوائری کروائی جائے۔‎

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top