پاکستان عوامی تحریک نے وفاقی وزیر داخلہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کی فوٹیج ارسال کر دی

مورخہ: 17 مارچ 2015ء

وزیر داخلہ یوحنا آباد کے ساتھ ساتھ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کو مارنے والوں کو بھی پکڑیں
رانا ثناء اللہ کس حیثیت میں دہشت گردی کے واقعات میں مصالحت کار بنے ہوئے ہیں؟
ہائیکورٹ کے جج کی انکوائری رپورٹ کیوں چھپائی گئی؟ وزیر داخلہ 5 سوالوں کا جواب دیں

لاہور (17 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک نے وفاقی وزیر داخلہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کی فوٹیج بذریعہ کوریئر سروس ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوحنا آباد میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور بے گناہوں کو مارنے والوں کو فوٹیج کی روشنی میں گرفتار کیا جائے گا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ترجمان نے وزیر داخلہ کو ویڈیوز ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کی ویڈیو میں بے گناہوں پر گولیاں برسانے والوں کو بھی گرفتار کریں، گولیاں مارنے والوں کو معمولی بینائی رکھنے والے بھی اس فوٹیج کے ذریعے شناخت کر سکتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ یوحنا آباد میں 2 جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14 بے گناہوں کو شہید اور 85 کو شدید گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ کسی بے گناہ کی موت پر قانون حرکت میں آنا چاہیے اور ذمہ داروں کو کڑی سزا ملنی چاہیے، ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کو عبرتناک سزائیں ملی ہوتیں تو دوبارہ قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو جرات نہ ہوتی۔ ترجمان نے کہا کہ یوحنا آباد میں بھی دہشت گرد دھماکوں کے بعد جو کچھ ہوا وہ انتہائی شرمناک تھا اور صوبائی حکومت کو اس سے کسی صورت بری الذمہ قرار نہیں دی جا سکتی۔

ترجمان نے وفاقی وزیر داخلہ کے پالیسی بیان کی روشنی میں ان سے 5 سوالات کا جواب مانگا ہے:

  1. سانحہ ماڈل ٹاؤن میں گولیاں برسانے والوں کی فوٹیج موجود ہے وہ کب گرفتار ہونگے؟
  2. سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ہائیکورٹ کے سینئر جج پر مشتمل جوڈیشل کمیشن نے اپنی انکوائری میں پنجاب حکومت کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا، 5 ماہ گزر جانے کے بعد بھی رپورٹ شائع کیوں نہیں کی گئی؟ اور اس ضمن میں وفاقی حکومت بھی خاموش کیوں ہے؟
  3. ماڈل ٹاؤن شہداء کے لواحقین کی درج کروائی گئی ایف آئی آر پر 7 ماہ ہونے کے بعد بھی کارروائی کا آغاز کیوں نہیں ہوا؟
  4. رانا ثناء اللہ کو ماڈل ٹاؤن دہشت گردی کے پس منظر میں عہدے سے الگ کیا گیا اب وہ کس حیثیت سے دہشت گردی کے واقعات میں حکومت کی طرف سے مصالحت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں؟
  5. ترجمان نے پانچویں سوال میں پوچھا کہ 2010 کا سیلاب ہو، پی آئی سی جعلی ادویات سے 150 مریضوں کی اموات ہوں، یا جعلی ڈینگی سپرے کے چھڑکاؤ سے 450 شہریوں کی موت یا یوحنا آباد کے فسادات ہر جگہ پنجاب حکومت کی نااہلی اور نالائقی کی داستانیں پھیلی ہوئی ہیں، وزیر داخلہ نااہل پنجاب حکومت کے خلاف کب کمیشن قائم کرینگے اور اسے فارغ کرینگے؟۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top