افغان جہاد کے ’’بیروزگاروں‘‘ کو نوکریاں دینے کا نتیجہ پوری قوم بھگت رہی ہے: ڈاکٹر حسین محی الدین
گواہی دیتا ہوں کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور انکے کارکن امن پسند ہیں، سنیئر صحافی سہیل وڑائچ
بزم منہاج کی تقریبات سے قیوم نظامی، ناصر ادیب، سیدنور، آمنہ الفت کا خطاب
لاہور (18 مارچ 2015) تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے بزم منہاج کی 4 روزہ تقریبات کے تیسرے روز اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ افغان جہاد کے ’’بیروزگاروں‘‘ کو مدرسوں میں نوکریاں دینے کا نتیجہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔ لیڈر بحران آنے سے پہلے حل ڈھونڈتے ہیں مگر آج کے لیڈروں کو بحران گزر جانے کے بعد بھی خبر نہیں ہوتی، دماغ کی بجائے پیٹ سے سوچنے کا نتیجہ ہے کہ آج پاکستان بحرانستان بنا ہوا ہے، آج کا نوجوان اسلام، حب الوطنی، تعلیم اور درواندیشی کی خداداد نعمتوں سے مالا مال ہے، یہی چراغ جلیں گے تو روشنی ہو گی۔ تیسرے روز کی تقریب میں اردو تقاریر کے مقابلے ہوئے جس کا عنوان تھا ’’امن کا پرچم لے کر نکلو ہر انسان سے پیار کرو ‘‘۔
تقریری مقابلہ میں ملک بھر سے 60 سے زائد کالجز کے طلباء و طالبات نے حصہ لی، مہمانان خصوصی میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، سنیئر کالم نویس و دانشور تجزیہ نگار قیوم نظامی، سنیئر صحافی و اینکر سہیل وڑائچ، سینئر صحافی اسحاق ران، گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ ہولڈرز معروف ادیب ناصر ادیب، فلمسٹار سید نور، سابق رکن صوبائی اسمبلی آمنہ الفت نے خطاب کیا۔
قیوم نظامی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی انقلاب کل بھی حقیقت تھا آج بھی حقیقت ہے اور یہ انقلاب آ کر رہے گ، انہوں نے کہا کہ حدیث پاک ہے کہ مفلسی اور بھوک سے بچو یہ انسان کو کفر تک لے جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پڑھے لکھے نوجوانوں کی ایسی کھیپ تیار کر دی ہے جو بحرانوں میں پھنسی ہوئی پاکستان کی کشتی کو کنارے تک لے جائیں گے۔
سینئر صحافی و اینکر سہیل وڑائچ نے کہا کہ میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ کا ہمسایہ ہوں میں گواہی دیتا ہوں کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور انکے کارکن امن پسند ہیں جب یہاں بیرئیر لگائے گئے تھے تو اہل علاقہ سے مشاورت کی گئی تھی اور بیرئیر لگانے والوں کی تائید کرنے والوں میں میں بھی شامل تھا۔ 17جون کو جو یہاں پر قیامت ٹوٹی اس پر میرا دل آج بھی دکھی ہے۔
معروف رائٹر ناصر ادیب نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے علم کو عام کیا اور دین کا شعور دیا وہ پورے عالم اسلام کا فخر ہیں، میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں صحت دے اور وہ جلد ہمارے درمیان انقلاب کا پرچم لے کر کھڑے ہوں۔
سید نور نے کہا کہ تحریک منہا ج القرآن سے میری دیرینہ وابستگی ہے یہاں صرف امن اور محبت کی بات ہوتی ہے۔
آمنہ الفت نے کہا کہ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور سولر لیمپ نہیں پالیسی سازی میں حصہ چاہیے، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو جب تک انصاف نہ ملا تو انصاف کے ہر ادارے پر سوال اٹھتا رہے گا۔ اس موقع پر مفتی عبد القیوم ہزاروی، جواد حامد و دیگر موجود تھے۔
تبصرہ