دہشت گردی اور کرپشن نے قائداعظم کے پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
پاکستان جن مزدوروں، کسانوں کے لیے بنا وہ احتجاج اور خود کشیاں
کر رہے ہیں، میڈیا اور نوجوان امید بنیں
ناانصافی نے غربت، غربت نے دہشتگردی کو جنم دیا، لٹنے والے لوٹنے والوں کی طرح اکٹھے
ہوں، پیغام
لاہور (22 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دہشتگردی اور کرپشن نے قائد اعظم کے پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا، پاکستان جن مزدوروں، کسانوں، ہاریوں، کلرکوں اور دکانداروں کے لیے بنا وہ فاقوں سے تنگ آ کر احتجاج اور خود کشیاں کر رہے ہیں۔ ناانصافی نے غربت اور غربت نے دہشتگردی کو جنم دیا، 65 سالوں کی کوتاہیاں، نااہلی، کرپشن، بد انتظامی اور قومی قیادت کا مجرمانہ کردار ایک طرف مگر گزشتہ چند ماہ اور چند ہفتوں کی کہانیاں ایک طرف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد قومی قیادت جو تیس تیس سال سے اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھی ہوئی ہے وہ بتائے کہ اس نے آئندہ نسلوں کے لیے کس قسم کی سیاسی، سماجی، معاشی اور جمہوری اخلاقیات قائم کیں؟ انہوں نے کہا کہ قتل وغارت گری، خزانے کی لوٹ مار اور دہشگردی کے واقعات نے عام محب وطن پاکستانیوں کی روحوں کو گھائل کیا، قومی مجرم ایک ایک ظلم کا اسی دنیا میں حساب دے کے رخصت ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ 23 مارچ 1940ء کے دن بانیِ پاکستان نے جس مملکت کے قیام کی آرزو کی تھی اس میں اسلام کے سنہری اصول، مساوات محمدی اور ترقی کے مساوی مواقع کی فراہمی کی سوچ کار فرما تھی، مگر انہوں نے اس کا تصور بھی نہ کیا ہوگا کہ ان کا نام لے کر اس ملک کو لوٹا جائے گا، بیرونی بینکوں میں لوٹی گئی دولت کے ڈھیر لگائے جائیں گے اور مفلسوں، مجبوروں کو خود کشی کرنے پر مجبور کیا جائے گا اور تحفظ دینے والی ریاست بے گناہ شہریوں کا قتل عام کرے گی اور پھر ان پر انصاف کے دروازے بھی بند کر دے گی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ مراعات یافتہ طبقہ جتنا ظلم کر سکتا تھا کر چکا میں اب انصاف اور عدل کا سورج طلوع ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے حوالے سے فوج امید بنی ہے میں دعا گو ہوں کہ ملکی تاریخ کی اس اہم ترین جنگ میں فوج اور قوم سرخرو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کو اس تاریخی موقع پر میں بطور خاص مبارکباد پیش کروں گا کہ انہوں نے پاکستان بچانے کے لیے وہی قربانیاں دیں جو پاکستان بنانے کے مرحلہ پر دی گئی تھیں۔ انقلاب کا سفر جاری ہے بہت جلد یہ جدوجہد نقطہِ عروج پر پہنچے گی، جب تک دم میں دم ہے حکمرانوں کی لوٹ مار اور استحصالی نظام کو بدلنے کی جدوجہد جاری رکھوں گا۔
تبصرہ