پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کا ہنگامی اجلاس
حکومت کی غیر ضروری بیان بازی سے یمن میں مقیم پاکستانیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑیں
حکمران کمیشن میں ملوث نہیں تو ایل این جی معاہدہ پبلک کریں، بلدیاتی انتخابات کی حکمت عملی طے
اجلاس میں ڈاکٹر حسن محی الدین، فیض الرحمان درانی، میاں ساجد اقبال، شیخ زاہد فیاض و دیگر کی شرکت
حکومت ساڑھے 12 ایکڑ والے کاشتکار سے گندم کا دانہ دانہ خریدے، لوڈشیڈنگ میں اضافہ پر اظہار تشویش
وزیراعلیٰ پنجاب سانحہ ماڈل ٹاؤن پر غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل میں رکاوٹ ہیں، اجلاس میں فیصلے
لاہور (30 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یمن کی صورتحال اور حکومت پاکستان کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت نے قبل از وقت غیر ضروری بیان بازی کر کے یمن میں مقیم پاکستانیوں کے جان و مال کیلئے سنگین خطرات پیدا کیے، خدا نخواستہ کسی پاکستانی کو نقصان پہنچا تو اس کے براہ راست ذمہ دار وزیراعظم پاکستان ہونگے، اجلاس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ حکومت یمن میں مقیم پاکستانیوں کی مجموعی تعداد کے حوالے سے اصل حقائق قوم کے سامنے لائے۔ اجلاس میں یمن میں پاکستانی سفارتخانے کی بندش کی مبینہ اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ آخری پاکستان کی محفوظ وطن واپسی تک سفارتخانہ کام جاری رکھے۔ اجلاس میں ایل این جی کے مبینہ مشکوک معاہدے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ اگر حکومت کرپشن، کمیشن اور کک بیک میں ملوث نہیں تو معاہدے کی دستاویز بلاتاخیر پبلک کے سامنے لائی جائے۔ اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی صحت یابی کی دعا کی گئی۔
اجلاس کی صدارت ڈاکٹر حسن محی الدین نے کی جبکہ صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان، میاں ساجد پرویز، چودھری مظہر، جی ایم ملک، علامہ فرحت حسین شاہ، شیخ زاہد فیاض، رانا ادریس، میاں زاہد، جواد حامد، ساجد بھٹی، راضیہ نوید، نوراللہ صدیقی، شعیب طاہر، عرفان یوسف سمیت تمام ونگز کے صدور و جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔
سی ڈبلیو سی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل نہ دینے پر شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اس عہد کا اعادہ کیا گیا کہ قاتلوں کی پھانسی تک انصاف کے حصول کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔ ہم خیال جماعتوں سے ایڈجسٹمنٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں کنٹونمنٹ ایریا میں بھی جماعتی بنیادوں پر الیکشن منعقد کرنے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ ملک بھر کے کنٹونمنٹ ایریا میں جماعتی بنیادوں پر الیکشن ہونے چاہئیں۔ وفاقی دارالحکومت سے غیر جماعتی الیکشن کے حوالے سے حکومتی ترمیم کو بدنیتی قرار دیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی طرف سے بلدیاتی الیکشن میں مداخلت اور درپردہ نوکریاں بانٹنے اور ترقیاتی عمل شروع کروانے کے حوالے سے ہر رکن صوبائی اسمبلی کو تین، تین کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ کے اجراء کو پری پول رگنگ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں میاں ساجد پرویز نے ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ پنجاب حکومت باردانہ کی منصفانہ تقسیم اور کسانوں سے گندم کے دانے دانے کی خریداری کو یقینی بنانے کیلئے خریداری کے عمل کو سیاست سے پاک کرے اور ساڑھے 12 ایکڑ سے کم رقبہ رکھنے والے کاشتکاروں کی 100فیصد گندم حکومت خود خریدنے کا اعلان کرے۔ اجلاس میں لاہور میں پرامن مظاہرہ کرنے والے کسانوں کی پکڑ دھکڑ اور پولیس کے لاٹھی چارج کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا پر مقدمہ اور دہشت گردی کی مخالفت کرنے والے علمائے کرام اور آئمہ مساجد پر مقدمہ بازی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قومی ایکشن پلان کو اپنی جماعتی سیاست سے الگ رکھے۔ اجلاس میں لوڈشیڈنگ کی شدت میں دن بدن اضافہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین نے کہا کہ جون، جولائی میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے حوالے سے حکومت کی کارکردگی قوم کے سامنے آ جائیگی۔
تبصرہ