عالم اسلام کے تنازعات کے حل میں پاکستان ’’بڑا بھائی‘‘ بنے، خرم نواز گنڈا پور
یمن ایشو پر حکومت نے پالیسی پہلے دی جوائنٹ سیشن بعد میں بلایا، سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
وزیر اعظم بیرونی طوفانی دوروں کی بجائے قومی اتفاق رائے پر توجہ دیں
لاہور (05 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ حکومت نے یمن ایشو پر اپنی ’’پالیسی ‘‘کی تشہیر پہلے اور جوائنٹ سیشن بعد میں بلایا۔ پاک فوج مکہ مدینہ کی حفاظت کیلئے ضرور جائے مگر عربو ں کے داخلی معاملات میں کردار صرف بڑھے بھائی والا ہونا چاہیے۔ گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جلد بازی کے باعث یمن میں مقیم پاکستانیوں کی زندگیوں کیلئے مسائل اور خطرات بڑھے۔ بین الاقوامی تعلقات میں ذاتی دوستیاںیا خواہشات نہیں قومی مفاد اہم ہوتے ہیں۔ بین الاقومی برادری نے ایٹمی ایشو پر ایران کے ساتھ مذاکرات کر کے مسائل حل کر لئے، عالم اسلام کو بھی داخلی تنازعات کے حل کیلئے بات چیت کو پہلی ترجیح بنانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم یمن ایشو پر بیرونی ممالک کے طوفانی دورے کرنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ وقت قومی اتفاق رائے پیدا کرنے پر صرف کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اعلانیہ و غیر اعلانیہ دشمن ہمیشہ اس بات کی خواہش کرتے ہیں کہ امت مسلمہ داخلی حرب و ضرب کا شکار رہے، یہ تمام سازشیں عالم اسلام کے پیش نظر بھی رہنی چاہئیں۔
تبصرہ