ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل دینگے: ڈاکٹر رحیق عباسی
وزیراعلیٰ نے جے آئی ٹی بنانے سے پہلے ہی فیصلہ لکھوا لیا تھا
سانحہ کوٹ رادھا کشن کی طرح ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی ردی کی ٹوکری میں جائیگی
کیا جے آئی ٹی اندھی ہے جسے چینلز کی فوٹیج میں قاتل نظر نہیں آتے؟ مرکزی صدر
لاہور (7 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والی جے آئی ٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بے گناہ قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے ردعمل میں کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی بنانے سے پہلے ہی فیصلہ لکھوا لیا تھا مگر قاتل پولیس کے نمائندوں پر مشتمل جے آئی ٹی کی کلین چٹ ان کے کسی کام نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سانحہ کوٹ رادھا کشن پر بننے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ اٹھا کر ردی کی ٹوکری میں دی، ماڈل ٹاؤن پر بننے والی جے آئی ٹی کی نام نہاد تحقیقات کا مقدر بھی ردی کی ٹوکری ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ جے آئی ٹی ہمارا بیان لینے کیلئے فرضی نوٹس جاری کرتی رہتی ہے۔ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کے حوالے سے ہمارا موقف اصولی اور قانونی ہے۔ ہم ایسی جے آئی ٹی کے سامنے کیوں پیش ہوں جس کے نمائندوں میں وہی لوگ شامل ہیں جن کے ہاتھوں پر ہمارے 14 بے گناہوں کے خون کے داغ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی نمائندہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوا نہ ہو گا۔ جے آئی ٹی کیا اندھی ہے جسے چینلز کی فوٹیج میں قاتل نظر نہیں آتے؟
انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے نامزد ملزمان کو سلیوٹ کرنے والی جے آئی ٹی سے انصاف کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی وقت ضائع کررہی ہے۔ جس جے آئی ٹی کے روبرو سانحہ کے اصل مظلوم فریق پیش نہیں ہوئے اس کی رپورٹ کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے قاتلوں کو پھانسی ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی ملنے کے بعد انصاف حاصل کرنے کیلئے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔
تبصرہ