بالآخر جعلی الیکشن جعلی ثابت ہو گیا: پاکستان عوامی تحریک
جعل ساز سٹے آرڈر کے پیچھے چھپنے کی بجائے عوام سے رجوع کریں:ڈاکٹر
رحیق عباسی
ری پولنگ کا فیصلہ کافی نہیں، فیصلہ میں آراواز کے خلاف کارروائی کا نوٹ اہم ہے:خرم
نواز گنڈاپور
خواجہ سعد رفیق نے پرائزئیڈنگ آفیسرز کے خلاف ردعمل دیکر محسن کشی کی :رہنما عوامی
تحریک
لاہور (4 مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے این اے 125 اور پی پی 155 میں دھاندلی ثابت ہونے اور ری پولنگ کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلہ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ بلآخر جعلی الیکشن جعلی ثابت ہو گئے، خواجہ سعد رفیق نے پرائزئیڈنگ آفیسرز کے خلاف ردعمل دیکر محسن کشی کی ن لیگ کا لاہور میں مینڈیٹ جعلی ثابت ہونا قابل غور ہے دیگر اضلاع میں تو ویسے ہی ن لیگ سٹینڈ نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی انتخابات کے حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کا موقف سچ ثابت ہو گیا ہے۔ انہوں ٹربیونل کافیصلہ آنے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا کہ NA-125 کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کی بڑی اہمیت ہے اس کے دوررس سیاسی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے جج کا یہ کہنا کہ آر اوز اور پرائزئیڈنگ آفیسرز کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے انتہائی اہم ہے۔ جعلی الیکشن کے حوالے سے آہستہ آہستہ حقائق قوم کے سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں ایک جعل ساز دو سال تک اہم ترین محکمہ ریلوے کا وزیر بن سکتا ہے اور بطور وزیر مراعات لے سکتا ہے۔ مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ری پولنگ کا فیصلہ کافی نہیں جعل سازوں کو انتخابی قوانین کے مطابق سزائیں ملنی چاہیءں اور جعلی وزیر سے تنخواہیں اور مراعات واپس لے کر خزانہ میں جمع ہونی چاہیءں اور ایک جعل ساز کو وفاقی وزیر بنانے پر وزیراعظم کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے جن کا اپنا مینڈیٹ بھی تاحال مشکوک ہے اب این اے 125 کے فیصلے کے آنے کے بعد جب تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ نہیں آ جاتا حکومت کو غیر فعال کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جعل سازوں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 62اور 63 کے تحت نااہل قرار دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ جعل ساز سٹے آرڈر کے پیچھے نہیں چھپیں گے۔
تبصرہ