ایٹمی پاکستان کے عوام بجلی اور پانی کیلئے ترس رہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
سولر پارک نندی پور جیسا ڈھونگ منصوبہ ہے، حکمران بتائیں
لوڈشیڈنگ کتنی کم ہوئی؟
شہریوں کو پینے کا پانی نہ دے سکنے والی جمہوریت کو سمندر میں پھینک دینا چاہیے،
خطاب
اساتذہ کے جائز مسائل حل نہ کر کے آئندہ نسلوں کے ساتھ دشمنی کی جارہی ہے
لاہور (10 مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ ایٹمی پاکستان کے عوام بجلی اور پانی کیلئے ترس رہے ہیں، حکمرانوں کو ان کی آئینی ذمہ داریاں یاد کروائیں تو اقتدار لیگ کے سارے سٹیک ہولڈرز اکٹھے ہو کر ’’جمہوریت کو خطرہ ہے ‘‘کا الارم بجادیتے ہیں۔ شہریوں کو پانی فراہم نہ کر سکنے والی جمہوریت کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دینا چاہیے وہ گزشتہ روز ٹورنٹو سے ٹیلیفون پر پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ساتھ دیگر صوبوں کے عوام بھی صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں۔ تیس تیس سال تک حکومت کرنے والے عوام کو صاف پانی بھی نہ دے سکے پھر بھی جمہوریت کے چیمپئن ہونے کے دعوے کرتے ان کی زبانیں نہیں تھکتیں۔ انہوں نے کہا کہ چہرے ضرور بدلے مگر عوام کی حالت زار نہیں بدلی۔ کرپشن، لوڈشیڈنگ، بیروزگاری نے عوام کوبے حال کر رکھا ہے۔ مئی 2013 میں بھی شارٹ فال 5ہزار میگاواٹ اور لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے تھی آج دو سال کے بعد بھی شارٹ فال 5 ہزار اور لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے ہے۔ حکمران موسم گرما کے آغاز پر ایک عدد پاور پلانٹ کا افتتاح کر کے عوام کو لوشیڈنگ کے مکمل خاتمے کا ترانہ سناتے ہیں مگر لوڈشیڈنگ پہلے سے بھی بڑھ جاتی ہے۔ نندی پور پاور پلانٹ کا افتتاح کرتے ہوئے قوم کو لوڈشیڈنگ کے خاتمے کی نوید سنائی گئی تھی مگر افتتاح کے فوری بعد نندی پورپاور پلانٹ خود لوڈشیڈنگ کا شکار ہو گیا۔ سولر پارک کا منصوبہ بھی نندی پور کی طرح کا ڈھونگ ہے۔ حکمران بتائیں کہ 200ارب روپے کی مالیت کے اس سولر منصوبے کے افتتاح کے نتیجے میں لوڈشیڈنگ میں کتنی کمی ہوئی؟ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے سے بڑھ چکا ہے۔ حکمرانوں نے 2سال قوم سے جھوٹ بول بول کر نکال لیے باقی کی مدت بھی یہ اسی طرح گزارنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چولستان کے سولر پارک منصوبے کے اصل حقائق جلد قوم کے سامنے لائیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اساتذہ کے مسلسل تیسرے روز احتجاج پر اپنے شدید ردعمل میں کہا کہ حکمران اساتذہ کے جائز مسائل حل نہ کر کے آئندہ نسلوں سے دشمنی کررہے ہیں۔ حکمرانوں کی علم دشمن پالیسیوں کی وجہ سے استاد سکولوں سے نکل کر سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران راتوں رات میٹرو بس کے منصوبوں کیلئے کھربوں روپے کے وسائل پیدا کر لیتے ہیں تو اساتذہ، ڈاکٹرز اور کسانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے انہیں فنڈز دستیاب کیوں نہیں ہوتے؟۔
تبصرہ