سانحہ ڈسکہ پر جوڈیشل انکوائری کا اعلان وزیر اعلیٰ پنجاب کا ڈھونگ اور منافقانہ رویے کی بد ترین مثال ہے‎

مورخہ: 25 مئی 2015ء

پنجاب حکومت کے وکیل عدالت میں ماڈل جوڈیشل کمیشن کی مخالفت کر رہے ہیں، ترجمان عوامی تحریک

لاہور (25 مئی 2015) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ سانحہ ڈسکہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے جوڈیشل انکوائری کروانے کا اعلان ایک ڈھونگ اور منافقانہ رویے کی بد ترین مثال ہے، ایک طرف پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکارکر دیتی ہے اور اسکے وکیل عدالت کے اندر کمیشن کی قانونی حیثیت پر منافقانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، جبکہ دوسری طرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کے ذریعے سانحہ ڈسکہ کی تحقیقات کا ڈرامہ رچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب بتائیں کہ جب انہوں نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو تسلیم ہی نہیں کرنا تو وہ جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کے ڈرامے کیوں کرتے ہیں؟ ترجمان نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے ڈبل سٹینڈر، بیڈ گورننس اور غیر سنجیدہ رویے کے باعث قانون اور انصاف کے عمل کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ ترجمان نے پنجاب حکومت کے نفس ناطقہ رانا ثناء اللہ کی طرف سے سانحہ ڈسکہ کو معمولی تلخ کلامی اور غلط فہمی کا نتیجہ قرار دینے پر انکی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ان حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی معمولی بد انتظامی کا شاخسانہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں قتل و غارت گری کے تسلسل کے ساتھ ہونے والے واقعات پولیس کے ایک مخصوص مائینڈ سیٹ کا نتیجہ ہیں، پنجاب کی سیاسی پولیس میں بڑی تعداد میں سیاسی پشت پناہی رکھنے والے جرائم پیشہ عناصر بھرتی کئے گئے ہیں جو اپنے آقاؤں کے کہنے پر مخالفین کی جانیں لینے میں خاص مہارت رکھتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top