پرانے جوتوں پر ٹیکس لگانے سے بہتر تھا حکومت شاہراہوں پر بھیک مانگنے کا اعلان کر دیتی۔ عوامی تحریک
بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا، وزیر خزانہ نے پڑھا، 19 کروڑ عوام بھگتیں گے: خرم نواز گنڈاپور
اسحاق ڈار ملازم دشمنی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے: بشارت جسپال، فرح ناز، جواد حامد
مشروبات پر ٹیکس لگا کر غریب روزہ داروں کو سزا دی گئی: سہیل رضا، حافظ غلام فرید و دیگر
لاہور (06 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں، کارکنوں نے وفاقی حکومت کے اعلان کردہ بجٹ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرانے جوتوں اور کپڑوں پر 5 فی صد ٹیکس عائد کرنے سے بہتر تھا کہ حکومت معروف شاہراہوں اور اشاروں پر بھیک مانگنے کا اعلان کر دیتی۔ ظالموں نے لنڈا بازار بھی غریب کی پہنچ سے باہر کر دیا۔
سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا، وزیر خزانہ نے پڑھا اور 19کروڑ عوام بھگتیں گے۔ بشارت جسپال نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل مشروبات پر ٹیکس لگا کر غریب روزہ داروں کو سزا دی گئی۔ جواد حامد نے کہا کہ پہلی بار لگنے والا ’’ٹیرر ٹیکس‘‘ سب سے زیادہ حکمرانوں سے وصول کیا جانا چاہیے جن کا کام ہر وقت عوام کو خوفزدہ کرنا ہے۔ فرح ناز نے کہا کہ اسحاق ڈار ملازم دشمنی میں دور دور تک اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔ سہیل رضا نے کہا کہ 1200 ارب روپے سود ادا کرنے والی قوم کے تن پر کپڑا، پیٹ میں روٹی اور سر پر چھت کا آ جانا معجزہ ہی ہو سکتا ہے۔ ساجد بھٹی نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے والی صنعتوں کی بجائے بجلی استعمال کرنے والے غریب خاندانوں کو ریلیف ملنا چاہیے تھا۔ حافظ غلام فرید نے کہا کہ 16 سو ارب کا خسارہ اور 2 سو ارب کے نئے ٹیکسز عوام دشمن بجٹ کا عنوان ہیں۔ شہزاد رسول نے کہا کہ بجٹ کے اعلان کے بعد حکومتی اراکین اسمبلی بھی شرمندہ شرمندہ پھر رہے ہیں۔ مظہر علوی نے کہا کہ 6 ماہ بعد لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کرنے والے 2 سال بعد 2017 کی تاریخ دے رہے ہیں۔ نعیم الدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ بجٹ کے اعلان کے بعد خیبر تا کراچی عوام غصے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 7.5 فی صد کا اعلان ایک ڈرامہ ہے اور بارگیننگ کیلئے ایسا کیا گیا جلد حکومت ملازمین کی تنخواہوں میں 15فی صد اضافہ کا اعلان کردے گی۔ عوامی تحریک کے رہنماؤں راجہ ندیم، راجہ زاہد، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ نے مطالبہ کیا کہ کس حکومت نے کن مقاصد کیلئے کتنا قرضہ لیا اور وہ کہاں استعمال ہوا اسکی چھان بین کیلئے قومی کمیشن بنایا جائے۔
تبصرہ