طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا
رہوں گا
اسلام نے خواتین کو برابر کی ذمہ داریاں اور برابر کے حقوق دئیے
داعش پر پرزے نکال رہی ہے، حکومت کا داعش کے وجود سے انکار انکی لا علمی کو ظاہر
کرتا ہے
29 جولائی کو امن کے فروغ کا نصاب قوم کو پیش کیا جائے گا
ڈاکٹر طاہرالقادری کاعلالت کے باوجود شہر اعتکاف میں ہزاروں معتکف خواتین کے اجتماع
سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے گزشتہ روز علالت کے باوجود شہر اعتکاف میں معتکف خواتین کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین نے شہادتیں قبول کر کے مصطفوی انقلاب کی بنیاد رکھ دی، اسلام نے خواتین کو برابر کی ذمہ داریاں اور برابر کے حقوق دئیے، جب تک سانس چل رہی ہے، عدل کے نظام کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا، طاقت ور کمزوروں کا استحصال کر کے اللہ کے غضب کو دعوت نہ دیں۔ قانون کمزوروں کو انصاف دلوانے کے معاملے میں اندھا کیوں ہے ؟۔ میری صحت کو میرے حوصلے کا ساتھ دینا ہو گا، علالت کے باوجود ظلم کے نظام کے خلاف ہر محاذ پر ڈٹ کر کھڑا رہوں گا، اس موقع پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شہدا تنزیلہ امجد اور شازیہ مرتضیٰ کیلئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک نے پاکستان اور افغانستان کے داعش کے مبینہ سربراہ کی ہلاکت پر اپنے ردعمل میں کہاکہ داعش کی پناہ گاہ میں کامیاب کارروائی قابل تحسین ہے، اس کارروائی سے ثابت ہو گیا کہ داعش خطہ میں پر پرزے نکال رہی ہے اور حکومت پاکستان کی طرف سے داعش کے وجود سے انکار انکی لا علمی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان فورسز علاقائی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردی کے یک نکاتی ایجنڈے پر اکٹھے ہوں اور دہشت گردی کی ہرشکل کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایک نسل نے دہشت گردی کے منحوس سائے میں پرورش پائی، آئندہ نسل کو دہشت گردی کی لعنت اور داعش اور القاعدہ کے فتنے سے محفوظ رکھنا ہر ایک کی قومی و ملی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہاکہ سول حکومتوں کی کرپشن، ناقص کارکردگی اور مجرمانہ رویے کے باعث دہشت گردی کی فنڈنگ بند ہو سکی اور نہ انکے سہولت کار انجام کو پہنچ سکے۔ انہوں نے کہا کہ 29 جولائی کو امن کے فروغ کا نصاب قوم کو پیش کیا جائے گا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بندوق کے ساتھ ساتھ قلم کا موثر استعمال بھی ناگزیر ہے، امن نصاب کو مرتب کرنا اور نئی نسل کی رہنمائی کرنا حکومت کی ذمہ داری تھی جو اس نے پوری نہیں کی۔
تبصرہ