قائداعظم کے پاکستان میں چوروں، لٹیروں کے گنتی کے دن رہ گئے: ڈاکٹر طاہرالقادری
عوام پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور پارلیمنٹ اپنے اراکین کے
مسائل حل کرنے کے قابل نہیں
پاکستان سنگین بحرانوں سے دو چار، پارلیمنٹ استعفیٰ استعفیٰ کا کھیل کھیل رہی ہے، یوم
آزادی پر پیغام
آزادی کے مہینے میں پاکستان سیلاب کے پانی اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے
ملک اور قوم کی بدقسمتی ہے کہ بحران اور نااہل حکمران ایک ساتھ مسلط ہیں
لاہور (13 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے یوم آزادی کے موقع پر عوام اور کارکنوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان غریب عوام نے بنایا اور یہ غریب عوام ہی اسے خوشحال قوموں کی صف میں کھڑا کرینگے۔ قائداعظم کے پاکستان میں چوروں، لٹیروں کے گنتی کے دن باقی رہ گئے، بہت جلد حقیقی جمہوریت کا سورج طلوع ہو گا اور ملک و قوم کو لوٹنے والے عبرتناک انجام سے دو چار ہونگے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے اس ویژن کے ساتھ پاکستان بنایا تھا کہ کوئی طاقتور کسی کمزور کا استحصال نہیں کر سکے گا اور رنگ نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر ہر شہری کو برابر حقوق میسر ہونگے مگر کرپشن اور لوٹ مار کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے والے چند کھرب پتی خاندانوں نے کروڑوں عوام کو یرغمال اور انہیں تعلیم، صحت، انصاف، روزگار کے حق سے محروم کررکھا ہے اور قومی دولت ایسے منصوبوں پر لگا رہے ہیں جن سے ان کی ذاتی دولت میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے سنگین ترین بحرانوں سے دو چار ہے مگر پارلیمنٹ میں استعفیٰ استعفیٰ کا کھیل کھیلا جارہا ہے۔ مظلوم عوام پارلیمنٹ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور پارلیمنٹ اپنے اراکین کے مسائل حل کرنے کے بھی قابل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور قوم کی بدقسمتی ہے کہ بحران اور نااہل حکمران ایک ساتھ مسلط ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب درست سمت میں پہلا ٹھوس قدم ہے جس کی 100 فیصد کامیابی کیلئے دعا گوہوں۔ اس موقع پر ہم شہدائے ماڈل ٹاؤن کو کسی صورت نہیں بھول سکتے اور عدل کے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے منصفوں سے سوال کرتے ہیں کہ شہداء کو انصاف کب ملے گا؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قائداعظم کا پاکستان آزادی کے مہینے میں سیلاب کے پانی اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔ حکمران جتنا پیسہ جعلی منصوبوں اور تشہیری مہم پر خرچ کررہے ہیں اگر اتنا پیسہ سستی بجلی کے ہائیڈل منصوبوں پر خرچ کرتے تو قوم 16,16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نجات پا چکی ہوتی۔
تبصرہ