وزیراعلیٰ کو صوبائی وزیر شہید کروانے کے بعد لاء اینڈ آرڈر پر کابینہ کا اجلاس یاد آ گیا: عوامی تحریک
عوام فکر مند ہیں جو حکومت اپنے وزیر کی حفاظت نہیں کر سکی وہ ہماری
کیا کریگی: خرم نواز گنڈاپور
امید ہے چیف جسٹس بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کروائینگے،
رہنما عوامی تحریک
قصور کے متاثرین کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد ثبوت ہے کہ عوام کو پولیس پر اعتماد نہیں
لاہور (17 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈا پور نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنا صوبائی وزیر شہید کروانے کے بعد لاء اینڈ آرڈر پر کابینہ کا اجلاس یاد آ گیا۔ عوام فکر مند ہیں جو حکومت اپنے وزیر کی حفاظت نہیں کر سکی وہ ہماری کیا کرے گی۔ میاں شہباز شریف صوبہ کے عوام کو بتائیں 2سالوں میں کتنی بار امن عامہ پر کابینہ کے اجلاس منعقد ہوئے؟ غیر ملکی تنظیمی دورہ سے واپسی پر خرم نواز گنڈاپور سے پارٹی رہنماؤں بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم نوراللہ، سیکرٹری کوآرڈینیشن ساجد بھٹی نے ملاقات کی اور تنظیمی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف برادران صرف اپنی حفاظت کو سب سے اہم اور مقدم سمجھتے ہیں، صرف لاہور میں شریف خاندان کی حفاظت پر 2 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران تعینات ہیں اور پنجاب حکومت کی ملکیتی تمام بلٹ پروف گاڑیاں حکمران خاندان کے استعمال میں ہیں اس طرح کی سکیورٹی قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کروانے والے وزیر کو بھی ملی ہوتی تو قیمتی جانوں کے نقصان سے بچاجا سکتا تھا۔
خرم نوازگنڈاپور نے قصور سکینڈل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قصور کے متاثرہ عوام کی طرف سے حکومتی جے آئی ٹی پر عدم اعتماد اس بات کا ثبوت ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو ہی نہیں غیر جانبدار عوام کو بھی صوبہ کی سیاسی پولیس پر اعتماد نہیں، اس وقت حکومت کے ماتحت کام کرنے والا کوئی ایسا ادارہ نہیں جس پر آنکھیں بند کر کے اعتماد کیا جا سکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قصور سکینڈل کے پس منظر میں پرامن احتجاج کرنے والے متاثرین پر پولیس کے درج کروائے گئے جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں اور جھوٹے مقدمات درج کرنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
اس موقع پر صوبائی صدر بشارت جسپال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے نئے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کروانے کے حوالے سے اپنا موثر کردار ادا کرینگے کیونکہ بلدیاتی انتخابات سے انکار آئین سے انحراف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے نئے چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن اور قصور سکینڈل جیسے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی جیسے واقعات میں مظلوموں اور متاثرین کو بھی انصاف دلوانے میں اپنا آئینی و قانونی کردار ادا کرینگے اور آئین کی عملدراری یقینی بنائینگے۔
تبصرہ