دہشتگردی کے انفیکشن کو کنٹرول کرنے میں حکمران اب بھی سنجیدہ نہیں:ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 18 اگست 2015ء

وزیراعظم بتائیں 8 ماہ میں 20 نکاتی ایکشن پلان کے کتنے نکات پر عمل ہوا
ڈر ہے خدانخواستہ پہاڑوں، غاروں میں فوج کی جیتی جنگ سیاسی ایوان ہار میں نہ بدل دیں
دہشتگردی، کرپشن اور توانائی بحران نے زندگی کا پہیہ جام کر دیا، پارلیمنٹ استعفیٰ استعفیٰ کھیل رہی ہے
اٹک دہشتگردی نے ایک بار پھر حکمرانوں کی نااہلی اور زبانی جمع خرچ کا پردہ چاک کر دیا، گفتگو
کابینہ میں بیٹھے سیریل کلرز کی نشاندہی ان کے اپنے کررہے ہیں، ادارے خاموش کیوں ؟

لاہور (18 اگست 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے انفیکشن کو کنٹرول کرنے میں حکمران اب بھی سنجیدہ نہیں۔ ڈر ہے خدانخواستہ فوج کی دہشتگردوں کے خلاف پہاڑوں اور غاروں میں جیتی ہوئی جنگ سیاسی ایوان ہار میں نہ بدل دیں۔ وزیراعظم قوم کو بتائیں 8 ماہ میں 20 نکاتی قومی ایکشن پلان کے کتنے نکات پر عمل ہوا؟ دہشتگردی، کرپشن اور توانائی کے بحرانوں نے زندگی کا پہیہ جام کردیا جبکہ پارلیمنٹ کو استعفیٰ استعفیٰ کے کھیل سے فرصت نہیں۔ اٹک دہشتگردی نے ایک بار پھر حکمرانوں کی نااہلی اور زبانی جمع خرچ کا پردہ چاک کردیا۔ کابینہ میں بیٹھے سیریل کلرز کی نشاندہی ان کے اپنے کررہے ہیں، ملکی ادارے اس پر خاموش کیوں ہیں؟ اور حکومتی دہشتگردی کا شکار ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کو انصاف کب ملے گا؟ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران دہشتگردی کی جنگ کو اب بھی صرف فوج کی جنگ سمجھتے ہیں۔ قومی ایکشن پلان کے 20 نکات پر انگوٹھا لگانے والا ہر سیاسی لیڈر اس پر عملدرآمد کے حوالے سے قوم کے سامنے جوابدہ ہے۔ طالب علم، نوجوان، سول سوسائٹی حکمرانوں سے پوچھے کہ قومی وسائل کہاں خرچ ہورہے ہیں؟ اور ملک و قوم کے محفوظ مستقبل کیلئے دہشتگردی کا خاتمہ حکومت کی پہلی ترجیح کیوں نہیں ہے؟۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشتگردی کو ختم کرنے کیلئے بندوق کا استعمال حکمت عملی کا ایک پہلو ہے، اصل کام دہشتگردی کو فروغ دینے والے عوامل کے خاتمے کا ہے۔ جب تک دینی، دنیاوی تعلیمی اداروں کے نصاب پر نظر ثانی نہیں ہوتی فروغ امن نصاب کی تدریس کا آغاز نہیں ہوتا خفیہ اور غیر قانونی فنڈنگ بند نہیں ہوتی نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کا خاتمہ نہیں ہوتا۔ ہر قسم کی سیاسی، سماجی ناانصافی ختم نہیں ہوتی پولیس اور سول حکومتوں کے ماتحت کام کرنے والی ایجنسیوں کو سیاست سے پاک نہیں کیا جاتا تب تک دہشتگردوں کو محفوظ پناہ گاہیں ملتی رہیں گی اورمعصوم شہری زندگیوں سے ہاتھ دھوتے رہیں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے دہشتگردی کے خاتمے اور فروغ امن کا نصاب تیار کر کے آئندہ نسلوں کو فکری سطح پر فتنہ خوارج سے بچانے کی عملی کاوش انجام دیدی۔ اس نصاب کو دنیا بھر میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے مگر پاکستان کی حکومت اپنے سیاسی، ذاتی مفادات او ر دہشتگردوں سے مماثلت رکھنے والے ایجنڈے کے باعث آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہوئی ہے۔ دہشتگردی کا خاتمہ اور آئندہ نسلوں کا محفوظ مستقبل ان کی ترجیحی فہرست میں شامل ہی نہیں ہے۔ ان کی ترجیحات میں سڑکیں، پلیں اور میٹرو بسوں کے منصوبے ہیں۔ یہ ملک و قوم کی بدقسمتی ہے کہ بحران اور نااہل حکمران ملک و قوم پر ایک ساتھ مسلط ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top