جے آئی ٹی قصور کے مظلوم متاثرین کے ساتھ توہین آمیز سلوک بند کر دے: بشارت جسپال

مورخہ: 19 اگست 2015ء

سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی پنجاب حکومت کی بنائی جے آئی ٹی نے انصاف کا خون کیا، صوبائی صدر عوامی تحریک

لاہور (19 اگست 2015) انصاف کے منتظر قصور کے متاثرین جے آئی ٹی کے توہین آمیز رویے پر سراپا احتجاج ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب ٹس سے مس نہیں ہورہے۔ پنجاب حکومت مجرموں کو ریلیف دلوانے کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ بشارت جسپال نے کہا کہ قصور کے واقعہ نے ملک بھر کے عوام کو ہلا کر رکھ دیا مگر شہباز حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ جے آئی ٹی انصاف کیلئے قائم کی گئی تھی مگر جے آئی ٹی مظلوموں کے ساتھ ظلم کررہی ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت خود متاثرین ہیں۔ صوبائی صدر عوامی تحریک نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی پنجاب حکومت کی بنائی جے آئی ٹی نے انصاف کا خون کیا اور قاتلوں کو ریلیف دیا۔ عوام کا صوبہ کی سیاسی پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے جو ادارہ ظلم کرنے میں شریک ہو وہی ادارہ انصاف کی فراہمی میں غیر جانبدار کردار کیسے ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی پولیس نے 14 بے گناہوں کو شہید کیا اور 90 سے زائد کو گولیاں مار کر زخمی کیا اور پھر حکومت نے پولیس کے افسروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جس نے قاتلوں کو کلین چٹ دیدی۔ اسی طرح قصور سکینڈل میں بھی مقامی پولیس مجرموں کی سرپرستی کرتی رہی۔ اب اس جرم کی تفتیش بھی پنجاب پولیس کے افسران سے کروائی جارہی ہے جو کسی صورت غیر جانبدار نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اور اس کے ماتحت ادارے اس حد تک بے وقار ہو چکے ہیں کہ یہ عدلیہ سے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کی درخواست کریں تو وہ بھی درخواست مسترد کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے راستے میں پنجاب حکومت دیوار بنی ہوئی ہے اسی طرح قصور سکینڈل میں بھی پنجاب حکومت انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو آج تک قصور جانے کی توفیق نہیں ہوئی جسے قصور کے متاثرہ عوام کسی صورت نظرانداز نہیں کر سکتے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top