قوم وزیرداخلہ کی تھکا دینے والی پریس کانفرنسوں سے تنگ آ چکی ہے: خرم نواز گنڈاپور

وزیرداخلہ چودھری نثار کی پریس کانفرنس پر ردعمل
جو حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے 8 ماہ میں کچھ نہیں کر سکی وہ آئندہ بھی کچھ نہیں کر سکے گی
دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اب تک صرف فوج نے اپنے حصے کا کام کیا، صحافیوں سے گفتگو
صحافی، عام شہری اور اہم شخصیات حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ٹارگٹ ہو رہی ہیں

لاہور (10 ستمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے وزیرداخلہ کی پریس کانفرنس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو حکومت دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے 8 ماہ میں کچھ نہیں کر سکی وہ آئندہ بھی کچھ نہیں کر سکے گی۔ قوم وزیرداخلہ کی طویل ترین تھکا دینے والی پریس کانفرنسوں سے تنگ آ چکی ہے۔ وزیرداخلہ مہینے میں 20دن اپنی حکومت سے ناراض رہتے ہیں اور پھر پریس کانفرنس کرنے کیلئے اچانک نمودار ہو کر جھوٹی تسلیاں دیتے ہیں، قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ قومی ایکشن پلان کو منظور ہوئے 8 ماہ گزر گئے اور حکمران ابھی تک قوم کو قصے، کہانیاں سنانے اور حوصلہ کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ صحافی، عام شہری اور اہم شخصیات حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ٹارگٹ ہو رہی ہیں۔ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں اخبار نویسوں اور پارٹی عہدیداروں سے گفتگو کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ قوم کو جواب دیں کہ انہوں نے اور ان کی حکومت نے 8ماہ میں قومی ایکشن پلان کے کتنے نکات پر عملدرآمد کیا؟حکمران ابھی تک دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ کے حوالے سے گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں اور یہ ابھی بھی اپنے رویے سے دہشتگرد گروپوں کو پھر سے پاؤں پر کھڑا ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔ قومی ایکشن پلان کے صرف اس حصے پر عمل ہوا جس کا تعلق افواج پاکستان سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ قوم کو بتائیں کہ مدرسوں کی رجسٹریشن کیوں نہیں ہوئی؟ اور کون لوگ ہیں جو اب تک اس کام میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں؟ دہشتگردوں کے ہمدرد حکومتی ایوانوں میں صبح، دوپہر شام دعوتیں اڑائیں گے تو دہشتگردی کو پروان چڑھانے والے مدرسوں کو کام کرنے سے کیسے روکاجا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو یوم قبل وزیر داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بہت جلد نیکٹا کو فنڈز مل جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ جس نیکٹا نے دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ کو حکومتی سطح پر کنٹرول کرنا ہے اس کے بارے میں آٹھ ماہ کے بعد کہا جارہا ہے کہ بہت جلد اسے فنڈز مل جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے اب تک سنجیدہ کام یا فوج نے کیا ہے یا ڈاکٹر طاہرالقادری نے۔ فوج نے آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں کی کمر توڑی اور ڈاکٹر طاہرالقادری نے ضرب علم کے ذریعے دہشتگردی کے خاتمے اور فروغ امن کا نصاب دیکر فکری سطح پر دہشتگردوں کو کاری ضرب لگائی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top