وزیراعظم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے موقع پر ظالموں کے ساتھ کھڑے تھے، خرم نواز گنڈاپور

حکمران اپنے کھوکھلے بیانات سے عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے، 14 شہدا انصاف کے منتظر ہیں
بشپ منورمل شا اور سیمسن سلامت کی قیادت میں وفد کا عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ

لاہور (12 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپوار نے وزیراعظم کے اس دعویٰ کہ وہ ظالم مسلمان کے مقابلے میں کمزور ہندو کا ساتھ دیں گے کے ردعمل میں کہا کہ یہی وزیراعظم اور انکی ساری مشینری 17جون 2014 کے دن سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کی بجائے ظالموں کے ساتھ کھڑی تھی اور ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے یتیم بچے انآف کے منتظر ہیں۔ حکمران اپنے کھوکھلے بیانات سے عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنا سکتے اقلیتوں پر سب سے زیادہ مظالم ن لیگ کے دور حکومت میں ہوئے۔ وہ گزشتہ روز مختلف مذاہب اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل وفد سے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کررہے تھے۔ وفد نے منہاج انٹرفیتھ ریلیشنز کے ڈائریکٹر سہیل رضا اور شہزاد رسول کی دعوت پر مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت بشپ منورمل شاء اور سیمسن سلامت نے کی۔ وفد میں چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے سنٹرل فار ہیومین رائٹس ایجوکیشن کے ریسرچ فیلوز اور ممبران شامل تھے۔ وفد کو سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرف سے پیش کئے جانے والے امن نصاب اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بشپ منورمل نے انسانیت کی خدمت کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی انسانیت کیلئے انجام دی جانیوالی خدمات کو سراہا۔

وفد سے بات چیت کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ آج بھی ہم سمجھتے ہیں کہ آئین پاکستان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد ہو تو ہر طرح کے ظلم اور استحصال کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ موجودہ ظالم نظام میں اکثریتی غریب مسلمان ہی نہیں اقلیتیں بھی پس رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا انقلاب مارچ پاکستان کے 19 کروڑ عوام کیلئے تھا اور ظالم نظام اور دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے ہماری جدوجہد آج بھی جاری ہے۔ ہم اقلیتوں اور پاکستان کے کمزور طبقات کو آئین پاکستان کی روشنی میں ان کے حقوق دلوا کر دم لینگے۔ انہوں نے کہا آئین ہر شہری کو یکساں تعلیم فوری انصاف تحفظ اور روزگار کی ضمانت دیتا ہے۔ اقلیتوں کو برابر کا شہری قرار دیتا ہے مگر نظام مملکت پسند اور ناپسند کی بنیاد پر چلایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم دیوالی کے موقع پر ظالم کا ہاتھ روکنے کے حوالے سے کیے گئے اپنے دعویٰ میں سچے ہوتے تو 17 جون 2014 کے دن وہ گلو بٹوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوتے، جھوٹ، مصلحت، اقتدار اور پیسے کی ہوس نے قائد اعظم کے پاکستان کو غریب کیلئے عقوبت خانہ بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے ساتھ سب سے زیادہ برا سلوک ن لیگ کے دور حکومت میں ہوا۔ کبھی سمبڑیال میں انہیں جلایا گیا کبھی جوزف کالونی میں جلایا گی، کبھی کوٹ رادھا کشن میں جلایا گیا۔ مشن کی جائیدادیں چھینیں گئیں اور اقلیتوں کا بدترین استحصال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ہر شہری کو پاکستانی بن کر ظلم کے خلاف اٹھنا ہو گا اور لالچی اور حادثاتی قیادت سے پاکستان کو واگزار کروانا ہو گا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top