دہشتگردوں کا دنیا ملکر مقابلہ کرے، فرانس دہشتگردی قابل مذمت ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے عوام نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں
عوامی تحریک کی طرف سے فرانس کے سفیر کے نام تعزیتی مراسلہ، واقعہ پر افسوس کا اظہار

لاہور (14 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ دہشت گردی ایک عالمی وباء ہے جس کا کسی مذہب، ملک سے تعلق نہیں۔ انسانیت کے ان دشمنوں کے خاتمے کیلئے پوری دنیا کو ملکر مقابلہ کرنا ہو گا۔ پیرس میں ہونیوالی دہشتگردی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور بے گناہ شہریوں کی اموات پر دلی افسوس اور فرانس کے عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ روز منہاج القرآن اور عوامی تحریک فرانس کے تنظیمی عہدیداروں سے ٹیلیفون پر خطاب کررہے تھے۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ اسلام کسی ایک بے گناہ کی موت کو پوری انسانیت کی موت قرار دیتا ہے۔ دہشتگردی پوری انسانیت کیلئے خطرہ ہے اور اس برائی کے خلاف لڑنے کیلئے تمام ممالک کو متفقہ حکمت عملی بنانا ہو گی۔ کوئی ایک ملک یا ایک فوج دہشت گردی کی اس لعنت کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ قیمت پاکستان کے عوام نے چکائی اور 50 ہزار سے زائد شہادتیں قبول کیں۔ پاکستان کے عوام دنیا کے کسی بھی ملک میں دہشت گردی کا واقعہ ہو تو اس کی تکلیف کو اپنی روح پر محسوس کرتے ہیں۔ دہشت گرد اسلام کا پرامن چہرہ بدنام کررہے ہیں، اسلام دہشت گردی کی ہر شکل کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے دہشت گردی کے خلاف 600 صفحات پر مشتمل ڈاکومنٹ جاری کر کے دہشت گردی کو اسلام سے الگ اور دہشت گردوں کو فکری اعتبار سے تنہا کر دیا ہے اور یہ سعادت بھی تحریک منہاج القرآن کو ہی حاصل ہے جس نے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے اور فروغ امن کیلئے نصاب مرتب کیا یہ نصاب دنیا کے ہر معاشرے، ہر طبقے اور ہر فرد کیلئے ہے۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری خرم نوازگنڈا پور نے فرانس کے سفیر کے نام پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی طرف سے لکھے گئے تعزیتی مراسلہ میں دہشت گردی کے المناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام اس دہشت گردی کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور دکھ اور الم کی اس گھڑی میں فرانس کے عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top