عوامی تحریک کے وفد کی اپوزیشن لیڈر پنجاب میاں محمود الرشید سے ملاقات
نصابی کتب میں غلطیوں کا سنگین معاملہ اسمبلی میں اٹھایا جائے،
رہنما عوامی تحریک
وزیر تعلیم کو برطرف اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے، مطالبہ
اپوزیشن لیڈر کی طرف سے تحریک التواء جمع، آئندہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ
لاہور (25 نومبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے وفد نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید سے ملاقات کی اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی طرف سے طلباء کو فراہم کی جانیوالی کتب میں اغلاط کی بھرمار کے سنگین معاملہ کو اسمبلی میں اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ عوامی تحریک کے وفد نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی کی قیادت میں ملاقات کی اور کہا کہ حکومت علم نہیں جہالت کو عام کررہی ہے۔ طلباء کو غلط معلومات کی فراہمی سنگین جرم ہے اس پر وزیر تعلیم کو برطرف اور پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے ذمہ داروں کو گرفتار کیاجانا چاہیے۔ وفد میں یوتھ ونگ کے صدر مظہرعلوی، ایم ایس ایم کے صدر عرفان یوسف شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پنجاب میں تعلیم کے نام پر مذاق ہورہا ہے۔ طلباء کو غلط اعداد و شمار اور معلومات کی فراہمی کا معاملہ ناقابل برداشت ہے اس حوالے سے پنجاب اسمبلی میں تحریک بھی جمع کروارہے ہیں اور اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں اس ایشوپر احتجاج کرینگے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے کہا کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کرپشن کا گڑھ بنا ہوا ہے، ردی کاغذ پرنصابی کتب کی پرنٹنگ ہو رہی ہے، بروقت کتابوں کا پرنٹ نہ ہونا اور نصاب میں غلطیوں کی بھرمار کی وجہ سے کروڑوں طلباء و طالبات شدید ذہنی اذیت سے دو چار ہیں۔ پنجاب کے موجودہ حکمران سمجھتے ہیں چونکہ یہ کتابیں غریب کے بچوں کو مفت مہیا کی جاتی ہیں اوریہ رقم خزانے پر بوجھ ہے، اسی لیے وہ ناقص کاغذ، ناقص سیاہی اور اغلاط کی بھرمار پر خاموش رہتے ہیں۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پنجاب حکومت نے جس طرح لاہور کی صفائی کا ٹھیکہ غیر ملکی فرم کو دے رکھا ہے اسی طرح کتابوں کی پرنٹنگ اور نصاب کی تیاری کا ٹھیکہ بھی کسی غیر ملکی فرم کو دینے کی تیاریاں ہورہی ہیں اور ایک سازش کے تحت پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے اندر نااہل اور کرپٹ لوگ بٹھائے گئے ہیں۔
تبصرہ