فیصل آباد: پاکستان عوامی یوتھ ونگ کے یوم تاسیس پر ’یوتھ امن کانفرنس‘ کا انعقاد
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے 27 ویں یوم تاسیس کے سلسلہ میں ڈسٹرکٹ بار قائد اعظم ہال فیصل آباد میں ’یوتھ امن کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی تھے۔ کانفرنس کا اہتمام پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ فیصل آباد نے کیا۔ کانفرنس میں پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے سابق صدر رانا طاہر سلیم خان، سابق جنرل سیکرٹری میاں عبدالقادر، عوامی یوتھ ونگ فیصل آباد کے نائب صدر عابد حسین، سیکرٹری جنرل زین العابدین، عوامی یوتھ ونگ پی پی65 کے صدر غلام مرتضیٰ مغل، پی پی68 کے صدر ارشد مغل، پی پی71 کے صدر گل محمد اعوان، پی پی 65 کے نائب صدر محمد زوہیب، تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے راہنماؤں ملک سرفراز قادری، احمد انور، عمر فاروق، باؤ افتخار، حافظ عثمان بھٹی، مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ کے صدر عامر حسین گجر اور چک جھمرہ سے مون چیمہ سمیت بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔
کانفرنس کا آغاز تلاوت و نعت سے ہوا جس کی سعادت اویس رضا قادری کموکا نے حاصل کی۔ خطابات کا سلسلہ شروع کرنے سے پہلے قومی ترانہ پڑھا گیا اور تمام شرکاء قومی ترانے کے احترام میں کھڑے ہوئے۔
کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے ضلعی ناظم حافظ رب نواز نے کہا کہ ’یوتھ امن کانفرنس‘ کا انعقاد کرنے پر نوجوان مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن، جہالت اور دہشت گردی کے خاتمے میں نوجوان اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نوجوانوں کو اسیر گنبد خضریٰ بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے کارکنان 11 ربیع الاول کی شام مینار پاکستان لاہور میں ہونے والی میلاد کانفرس میں بھر پور شرکت کریں گے۔
تحریک منہاج القرآن فیصل آباد کے سابق ناظم اور سٹی کونسل56 کے چیئرمین میاں کاشف محمود نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ ونگ کے نوجوان ریاستی تشدد کے باوجود اپنی منزل ’مصطفویٰ انقلاب‘ کی طرف گامزن ہیں۔
پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ فیصل آباد کے صدر شہزاد مصطفوی نے ’یوتھ امن کانفرنس‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بزدل حکمران کبھی بھی نوجوانوں کو باوقار مستقبل نہیں دے سکتے۔ موجودہ جمہوریت میں نوجوان نسل کی کوئی شرکت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی قیادت میں یوتھ ونگ کے نوجوان ملک میں انقلاب برپا کریں گے۔ عوامی یوتھ ونگ فیصل آباد میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا پیغام ہر گھر پہنچائے گی اور فیصل آباد کو عوامی تحریک یوتھ ونگ کا قلعہ ثابت کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک فیصل آباد کے چیف آرگنائزر حنیف مصطفوی نے کانفرنس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ ونگ فیصل آباد کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہمارے نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں۔ یوتھ ونگ کے نوجوانوں نے دھرنے میں ریاستی تشدد برداشت کرتے ہوئے اپنے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی آواز پر لبیک کہا اور 70دن کے دھرنے میں یوتھ ونگ کے نوجوانوں نے نااہل حکمرانوں اور انتظامیہ کی چالاکیوں کو تہس نہس کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ ونگ کے نوجوان ہی ظالم حکمرانوں کا مقابلہ کرناجانتے ہیں۔ ایسے بہادر نوجوان کسی تنظیم کے پاس نہیں ہیں۔
کانفرنس کے خصوصی مہمان اور پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ ونگ حسینی قافلہ ہے اور یہ نواجوان یزیدی نظام کو ختم کر کے دم لیں گے۔ نوجوان ’ضرب امن‘ کے ذریعے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ کر کے کامیاب انقلاب لاناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومیں سڑکوں، پلوں کی تعمیر اور میٹرو اورنج بسوں کے چلانے سے نہیں بلکہ علم کے فروغ اور امن سے آگے بڑھتی ہیں۔ نااہل سیاسی قیادت اور نااہل حکمرانوں نے کرپشن، جہالت، دہشت گردی اور ناانصافی کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان جب جدید تحقیق اور علم و فنون کے فروغ کے لیے جدوجہد کرتے رہے پوری دنیا کی امامت کرتے رہے اور جب سے وہ علم اور تحقیق کے راستے سے ہٹے غلامی کے طوق ان کی گردنوں کا حصہ بن گئے۔ نوجوانوں کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ تنگ نظری کے ماحول کو ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ ونگ کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری پوری دنیا میں امن کا پیغام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے دہشت گردی کے خلاف فتویٰ دیا جو 600 صفحات پر مشتمل ہے جسے پوری دنیا نے سراہا ہے۔ یوتھ ونگ کے نوجوان امن قائم کرنے کے لیے ہر اول دستے کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح پاک فوج کے جوان ضرب عضب کے ذریعے دہشت گردوں کا مقابلہ کر کے دہشت گردوں کو ختم کررہے ہیں، اسی طرح یوتھ ونگ کے نوجوان ’ضرب امن‘ کے ذریعے انتہا پسندوں کا فکرے مقابلہ کریں گے۔
کانفرنس کے اختتام پر یوم تاسیس کا کیک کاٹا گیا اور کانفرنس کے شرکاء میں کھانا تقسیم کیاگیا۔
تبصرہ