پنجاب حکومت کی درج کروائی گئی جھوٹی ایف آئی آر پر فرد جرم عائد ہو رہی ہے، خرم نواز گنڈا پور
فرد جرم کے 46 ملزمان میں اکثریت شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی
ہے
ہمارے بچوں اور بچیوں کے اصل قاتل ایوانو ں میں بیٹھے ہیں، وکلاء عوامی تحریک
لاہور (19 دسمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہاہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر درج کروائی گئی جھوٹی ایف آئی آر پر فرد جرم عائد ہو رہی ہے، اس فرد جرم میں جن 46 ملزمان کا ذکر ہو رہا ہے ان میں اکثریت شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جن 46 ملزمان پر فرد جرم عائد کی جا رہی ہے، ان کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی اصل ایف آئی آر وہ ہے جو شہدا کے ورثا کی طرف سے عدالت کے حکم پر درج ہوئی اور ایک سال گزر جانے کے بعد بھی اس ایف آئی آر پر کوئی کارروائی نہیں ہو ئی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بچوں اور بچیوں کے اصل قاتل شریف برادران ہیں جو ایوانوں میں بیٹھے ہیں۔ عوامی تحریک کے سنیئر وکلاء نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ اور محمد ناصر ایڈووکیٹ نے کہاکہ پنجاب حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر مٹی ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قاتل حکمران اور ان کے نا پاک ارادوں پر مٹی ڈلے گی۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت پولیس کے غیر متعلقہ افراد کو ایف آئی آ ر میں شامل کر کے ’’مرضی کا انصاف‘‘ چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پنجاب حکومت جھوٹی ایف آئی آر واپس لے اور شہدا کے ورثا کی طرف سے درج کروائی جانے والی ایف آئی آر پر کارروائی شروع کی جائے۔
تبصرہ