پنجاب میں 14 لاشیں اور 100 زخمی فوج اور رینجرز کا انتظار کر رہے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری کی وطن واپسی پر میڈیا سے گفتگو
جب تک میرے جسم میں خون کا ایک قطرہ بھی موجود ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے خلاف لڑتا رہوں گا
پرانے اتحادی مل کر فوج کے آپریشن کو ناکام بنانا چاہتے ہیں، دہشتگردی کے پیچھے کرپشن کا پیسہ ہے
سربراہ عوامی تحریک لاہور پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال، ایئرپورٹ کے باہر میڈیا سے خصوصی بات چیت
لاہور (22 دسمبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری 22 دسمبر کی صبح استنبول سے لاہور پہنچے، ایئرپورٹ پر مرکزی رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنان نے ان کا پرجوش استقبال کیا، ایئرپورٹ لاؤنج کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ افواج پاکستان اور رینجرز کو کہنا چاہتا ہوں آپ ابھی تک صرف سندھ کے اختیارات پر اڑے ہوئے ہیں 14 لاشیں اور 100 زخمی لاہور میں بھی آپ کا انتظار کر رہے ہیں، پنجاب کے قاتل حکمرانوں کے خلاف ایکشن کب ہو گا؟۔ پاکستان پہلے کی طرح مسائل کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، کرپشن اور دہشتگردی ملک کو کھائے جارہی ہے، میرے جسم میں جب تک خون کا ایک قطرہ بھی موجود ہے سانحہ ماڈ ل ٹاؤن کے قاتلوں سے بدلہ لوں گا، ہر رپورٹ شائع ہو گئی مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع نہیں ہوئی، حکمرانوں کی کرپشن کا پیسہ دہشتگردی کے لیے استعمال ہورہا ہے، حکمران چاہتے ہیں اجرتی قاتلوں کو سزا ملے مگر قتل کا حکم دینے والے محفوظ رہیں، کراچی میں رینجرز کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کے پیچھے وفاق کے حکمران ہیں، مخالفانہ بیان بازی طے شدہ سکرپٹ کا حصہ ہے، سندھ اور وفاق کے حکمران پرانے اتحادی ہیں اور ایک دوسرے کو بچارہے ہیں۔
سربراہ عوامی تحریک کا ایئرپورٹ پر مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈاکٹر حسین محی الدین، خرم نوازگنڈاپور، میجر(ر) محمد سعید، فیاض وڑائچ، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد، حاجی اسحاق، جواد حامد، عطیہ بنین نے استقبال کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کارکنوں نے پرجوش نعروں اور پھولوں کی پتیوں سے استقبال کیا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ 23 دسمبر کی رات تحریک منہاج القرآن کے زیراہتمام تاریخ ساز عالمی میلاد کانفرنس منعقد ہو گی، انہوں نے میڈیا کے احباب کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک دہشتگردی، کرپشن، ہر طرح کی ناانصافی کے خاتمے کی جدوجہد کررہی ہے، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں، جو بھی ملک اور قوم کی بہتری کیلئے ایک قدم آگے بڑھائے گا ہم اس کے ساتھ دس قدم آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا ملک کو ذاتی کاروبار کی طرح چلایا جارہا ہے، رول آف لاء ہے نہ عدل و انصاف، صحت، روزگار اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔ سندھ اور وفاق کے حکمران پرانے اتحادی ہیں، کرپشن اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ ملک کو برباد کررہا ہے، دہشتگردی کے پیچھے کرپشن کا پیسہ ہے، دونوں پرانے اتحادیوں کا باہمی گٹھ جوڑ افواج پاکستان کے آپریشن کو ناکام بنانے کیلئے ہے۔
ڈاکٹر قادری نے کہا پنجاب میں بھی آپریشن ہونا چاہیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں چلنا چاہیے، ہمارے 42 کارکنوں کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوہری فرد جرم خلاف قانون ہے، قاتل حکمران جتنے بھی چالاک سہی مگر یہ پھانسی کے پھندوں سے نہیں بچ سکیں گے، یہ جیلوں میں جائینگے اور پھانسیاں چڑھیں گے، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، اس کے انصاف میں دیر تو ہے مگر اندھیر نہیں، عوامی تحریک کے عظیم کارکنوں نے ظالم نظام کے خلاف جو قربانیاں دیں دنیا کی کوئی سیاسی جماعت اس کی مثال پیش نہیں کر سکتی۔
دریں اثناء سربراہ عوامی تحریک جب ماڈل ٹاؤن ایم بلاک رہائش گاہ پر پہنچے تو یہاں بھی ان کے استقبال کیلئے سینکڑوں خواتین کارکنان موجود تھیں، انہوں نے فلک شگاف خیر مقدمی نعروں اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے سربراہ عوامی تحریک کا استقبال کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے استقبال کیلئے آنے والے کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔
تبصرہ