منہاج القرآن علماء کونسل کا اسلامی بھائی چارہ کے فروغ کیلئے ’’ لا تفرقوا‘‘ تحریک چلانے کا اعلان
تکفیری مسلح گروپوں کے خاتمہ کیلئے حکومت کے پاس عزم ہے نہ کوئی
منصوبہ بندی
اجلاس میں بڑھتی ہوئی نفرت انتہا پسندی پر گہری تشویش کا اظہار، علماء عوام کی رہنمائی
کریں
کمیٹیاں تشکیل، تمام مسالک اور سول سوسائٹی کو ’’لاتفرقو‘‘ تحریک میں شمولیت کی دعوت
دی جائے گی
علامہ سید فرحت حسین شاہ، علامہ امداد اللہ قادری، علامہ میر آصف اکبر و دیگر کا خطاب
لاہور
(23 جنوری 2016) منہاج القرآن علماء کونسل کامشاورتی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن
میں علامہ سید فرحت حسین شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں بڑھتی ہوئی نفرت انتہا
پسندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اخوت اسلامی اور وحدت امت مسلمہ کے فروغ کیلئے
’’لا تفرقوا‘‘ تحریک چلانے کا اعلان کیا، کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں جو تمام مسالک کے
علماء اور سول سوسائٹی سے رابطہ کریں گی اور’’ لا تفرقوا‘‘ تحریک میں شمولیت کی دعوت
دیں گی تا کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ نفرت کا
خاتمہ کیا جا سکے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ علامہ سید فرحت حسین شاہ
نے کہاکہ اس وقت ملک میں جتنی بھی قتل و غارت گری، دہشت گردی اور فتنہ و فساد برپا
ہے اس میں تکفیری مسلح گروپوں کا منفی کردار ہے جنکی بے شمار کتابیں تقریریں ملک کے
امن کو تہ و بالا کررہی ہیں۔ حکمرانوں کے پاس فرقہ واریت، انتہا پسندی اور تکفیری قوتوں
کے خاتمے کیلئے نہ ہی کوئی عزم ہے اور نہ ہی ٹھوس منصوبہ بندی ہے جب تک نفرت کے یہ
سوداگر ملک میں کلمہ گو مسلمانوں کو کافر کہتے رہیں گے، انہیں دین سے باہر نکالنے کے
فتوے لگتے رہیں گے اس وقت تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ منہاج القرآن علماء کونسل
باوقار وجود رکھتی ہے، انتہا پسندانہ اور متشددانہ ناہمواریوں کے خلاف مؤثر کردار ادا
کر رہی ہے۔ علماء عوام کے ساتھ مل کر تکفیری ذہن کے مسلح گروپوں کے خلاف بند باندھیں۔
مرکزی صدر علماء کونسل علامہ امداد اللہ قادری، ناظم علماء کونسل علماء میر آصف اکبر، علامہ محمد حسین آزاد الازہری، علامہ عثمان سیالوی، علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ محمد لطیف مدنی، علامہ غلام ربانی تیمور، علامہ عبدالحمید سیالوی، مفتی خلیل احمد اور دیگر علماء اجلاس میں موجود تھے۔
علامہ امداد اللہ قادری نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ معاشر ے میں ایسے جاہلوں کی کمی نہیں جنہوں نے ذاتی مفادات کی خاطر دین مبین کو تختہ مشق بنا رکھا ہے۔ مسالک کے درمیان نفرت پھیلانا، دوسروں کو کافر کہنا، فتوے دینا انکا مذموم مشن ہے۔ انکے فتوؤں کی رونق قائم رہے اس لئے تنگ نظری اور انتہا پسندی کے الاؤ پر یہ لوگ اپنے منفی نظریات کا تیل چھڑکتے رہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ علماء جدیددور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے امت مسلمہ کی رہنمائی کا فریضہ ادا کریں، دینی اقدار اور اسلامی شعائر کا تحفظ اسی صورت ممکن ہو گا کہ علم و شعور کو عام کیا جائے، منہاج القرآن علماء کونسل ملک میں دینی، دنیاوی علوم کو عام کرنے کیلئے ہر طرح کے وسائل بروئے کار لارہی ہے، علمائے کرام پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جہالت اور بے شعوری کا مقابلہ کرنے کیلئے مساجد، مدارس اور دینی محافل میں قومی کی رہنمائی کیلئے کردار ادا کریں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ناظم علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ دہشتگردی گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ، مہنگائی سب اللہ کی ناراضگی کی نشانیاں ہیں، ہم سب کو اللہ سے معافی مانگنا ہو گی اور اجتماعی توبہ کرنا ہوگی، انفرادی اور اجتماعی سطح پر ہم اسلامی تعلیمات کو بھلا چکے ہیں، اسی لیے کرپٹ، نااہل اور مفاد پرست حکمران ہم پر مسلط ہیں۔ ہمیں نبی آخر الزماں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پاکیزہ تعلیمات پر عمل کرنا ہو گا، حب الٰہی اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زندگیوں میں لوٹانا ہوگا، اس سے اللہ کی ناراضگی ختم ہوگی اور مسائل و مشکلات سے نجات ملے گی۔
علامہ محمد حسین آزاد، علامہ عثمان سیالوی اور علامہ غلام اصغر صدیقی نے بھی اجلاس سے گفتگو کی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔
تبصرہ