فیصل آباد: سفیر امن سیمینار
تحریک منہاج القرآن فیصل آباد نے 25 فروری 2016 کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پر سفیر امن سیمینار کا انعقاد کیا جس کی صدارات تحریک منہاج القرآن کے مرکزی صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ سمینار میں بشارت عزیز جسپال، انجینئر محمد رفیق نجم، سید ہدایت رسول قادری، میاں کاشف محمود، رانا رب نواز انجم، رانا غضنفر علی، غلام مرتضیٰ، شہزاد مصطفوی، شاہد سلیم مصطفوی، حاجی امین القادری، میاں ریحان مقبول، رانا نثار شہزاد، ملک سرفراز قادری سمیت تحریک منہاج القرآن کے عہدیداران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
سفیر امن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف افواجِ پاکستان نے ضرب عضب اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ضرب علم و امن کا آغاز کیا ہے۔ قائد انقلاب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سب سے پہلے آپریشن ضرب عضب کی حمایت کی۔ جس وقت پاکستان کے مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین یہ کہہ رہے تھے کہ آپریشن سے خون کی ندیاں بہیں گی، دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے پاکستان کو نقصان پہنچے گا، دہشت گرد خودکش حملے تیز کردیں گے اس لیے آپریشن کی بجائے دہشت گردوں سے مذاکرات کیے جائیں، دہشت گردوں کا دفتر پشاور میں کھولا جائے، دہشت گردوں اور حکومت کے درمیان ہم مذاکرات کرواتے ہیں، پاکستانی لیڈروں کے اس طرح کے بیانات پوری پاکستانی قوم نے مختلف اخبارات اور الیکٹرونک میڈیا پر دیکھے۔ اُس وقت جس لیڈر نے جرات کامظاہرہ کیا اور قرآن و سنت کی روشنی میں انسانیت کو بتایا کہ یہ دہشت گرد خارجی ہیں اور دہشت گردی کا حل ضرب عضب ہے، وہ شیخ الاسلام ہیں۔ حکمران ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالہ سے پس و پیش سے کام لے رہے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گردوں کا صفایا ہوا تو ان کی سیاست بھی نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ لینے والے سب سے زیادہ مدرسے پنجاب میں ہیں اور آپریشن سندھ میں ہو رہا ہے۔ پاکستانی حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے کہ ہمسایہ ملک انڈیا ڈاکٹر طاہرالقادری کے لکھے ہوئے نصاب امن کو اپنے سرکاری نصاب میں شامل کررہا ہے۔ پاکستانی حکمران اگر قوم سے مخلص ہیں تو فی الفور ڈاکٹر طاہرالقادری کے نصاب امن کو پاکستان کے نصاب میں شامل کریں۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مزید کہا کہ یہ ظالمانہ نظام، عدل فراہم نہیں کر سکتا۔ نظام کی جڑیں ظلم اور کرپشن سے پھوٹتی ہیں۔ بےگناہوں کے گلے کاٹنا ہی دہشت گردی نہیں بلکہ کروڑوں عوام کو تعلیم، روزگار اور انصاف سے محروم رکھنا بھی دہشتگردی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بہنے والا خون اس نظام کے منہ پر طمانچہ ہے۔ بےگناہوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، چھوٹے بڑے سارے مجرم پھانسیوں کے پھندوں پر ہوں گے۔ انقلاب پاکستان کا مقدر ہے۔ موجودہ حکمرانوں کو فرسودہ انتخابی نظام کے ذریعے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ اب پوری قوم کو کرپشن، دہشت گردی اور فرسودہ نظام کے خلاف سڑکوں پر نکلنا ہوگا۔ ظالم نظام کے خلاف جدوجہد کرنے والوں میں ڈاکٹر طاہرالقادری صفِ اول کے لیڈر ہیں۔
تقریب میں ملی نغمے، قومی ترانے، ٹیبلو شو پیش کیا گیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا اور ان کی درازئ عمر کے لیے دعا کی۔
تبصرہ