جہانگیر ترین کی عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے ملاقات

سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اے پی سی بلائی جائے گی، انصاف نہ ملا تو دوبارہ دھرنا ہو سکتا ہے، رہنما
عوامی تحریک لاہور کے رہنما اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے اہم گواہ راجہ ندیم پر قاتلانہ حملے کی مذمت
گوجرانوالہ کے ضمنی الیکشن پر تبادلہ خیال، ملاقات میں عبدالعلیم خان بھی شریک تھے

لاہور (27 فروری 2016) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جنرل جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان نے گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹریٹ میں مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور سے ملاقات کی، پی ٹی آئی کے قائدین نے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی خیریت دریافت کی اور سانحہ ماڈل ٹاؤن، حکمرانوں کی کرپشن، لاقانونیت اور پنجاب حکومت کی کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں گوجرانوالہ حلقہ این اے 101 کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے عوامی تحریک لاہور کے رہنما اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اہم گواہ راجہ ندیم پر گزشتہ رات ن لیگ کے غنڈوں کی طرف سے کیے جانے والے قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ بروقت اطلاع کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سیاسی کارکنوں کے خلاف بڑھتی ہوئی پرتشدد حکومتی کارروائیوں کی مذمت کی اورکہا کہ ن لیگ نے صوبہ میں دہشت پھیلارکھی ہے، یہ اپنے سوا کسی اور سیاسی جماعت کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ اسی طرح ظلم اور ناانصافی جاری رہی تو دوبارہ بھی سڑکوں پر آسکتے ہیں اور دھرنا ہو سکتا ہے، ظالمانہ نظام کے خلاف تحریک انصاف اور عوامی تحریک ایک صفحے پر ہیں اور اس نظام کے خلاف ڈاکٹر طاہرالقادری کی جدوجہد اور عوامی تحریک کے کارکنوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن اور لاقانونیت کے خلاف نیب اور رینجرز کو کارروائی کرنی چاہیے، اگر وزیراعظم اور وزراء کا دامن صاف ہے تو انہیں نیب سے ڈرنا نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ 2 سال ہونے کو ہیں اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا اور شفاف ٹرائل نہیں ہورہا، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک کی اے پی سی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے ہم ایک ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگلہ بس، نندی پور کرپشن کیسز پر کوئی کارروائی نہیں ہورہی۔

اس موقع پر الیکٹرانک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خرم نوازگنڈاپور نے کہا کہ ہم نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا اور دہشتگردی کی عدالت میں جاری امتیازی ٹرائل کی نشاندہی کی تو ردعمل میں پنجاب حکومت کے مسلح غنڈوں نے رات کے اندھیرے میں ہمارے عہدیدار اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اہم گواہ راجہ ندیم پر قاتلانہ حملہ کر دیا، انہیں شدید زدوکوب کیا، پولیس کو بروقت اطلاع دی گئی مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ پنجاب پولیس ریاست کی پولیس بننے کی بجائے جاتی عمرہ کی چوکیدار بن چکی ہے، ہمیں ایسی پولیس نہیں چاہیے جو تنخواہ تو ہمارے ٹیکسوں سے لے اور نوکری لٹیروں کی کرے، انہوں نے کہا کہ پنجاب کے قاتل حکمران، ہماری قانون پسندی کو کمزوری نہ سمجھیں، انصاف کیلئے کسی حدتک بھی جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارچ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اے پی سی بلارہے ہیں، اس ضمن میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شرکت کی دعوت دی ہے دیگر تمام جماعتوں کو بھی دعوت دے رہے ہیں، دونوں جماعتوں نے سیاسی رابطے مزید تیز کرنے اور پنجاب حکومت کے مظالم کا ملکر مقابلہ کرنے پر اتفاق کیا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top