ہفتہ تقریبات 2016ء کا دوسرا دن، حسن نعت اور انگلش تقریر کا انعقاد
دانش گاہ علم و عرفان کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں بزمِ منہاج سیشن 16-2015 کے زیرِاہتمام شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 65 ویں سالگرہ موقع پر منعقدہ چار روزہ تقریبات کے دوسرے دن یکم مارچ 2016 کو کل پاکستان بین الکلیاتی مقابلہ حسن نعت اور مقابلہ انگلش تقریر کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے پرنسپل ڈاکٹر ممتازالحسن باروی نے کی، جبکہ عالمی شہرت یافتہ نعت خوان اختر حسین قریشی، سکول آف ریلیجن اینڈ فلاسفی منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈینیل براؤن اور ڈاکٹر چیس ہاور تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں نائب ناظم اعلیٰ کوارڈینشن تحریک منہاج القرآن احمد نواز انجم، مفتی محمد عبدالقیوم خان ہزاروی، پروفسیر محمد نواز ظفر، ادارہ دارالاخلاص کے ڈائریکٹر علامہ شہزاد احمد مجددی، معروف نعت گوشاعر ارسلان احمد ارسل، شہزاد رسول قادری، سعید اختر، سہیل احمد رضا، ڈاکٹر شبیر احمدجامی، ڈاکٹر ممتازالحسن سدیدی، ڈاکٹر شفاقت بغدادی، الیاس اعظمی، ڈاکٹر مسعود احمد مجاہد اور ڈاکٹر فیض اللہ بغدادی سمیت کالج آف شریعہ کے سٹاف ممبران اور طلبہ شریک تھے۔
کل پاکستان بین الکلیلاتی مقابلہ حسن نعت میں منہاج یونیورسٹی لاہور، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی لاہور، سویڈش کالج گجرات، KU ایبلٹی کالج لاہور، منہاج کالج برائے خواتین، جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ، احباب صفہ کالج ملتان اور جامعہ فاروقیہ رضویہ فیصل آباد سمیت مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور جامعات ومدارس کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔
مقابلہ حسن نعت میں جامعہ نوریہ رضویہ فیصل آباد کے محمد عاصم نے اول، گورنمنٹ کالج ماڈل ٹاؤن لاہور کے نوازش علی اصغر نے دوم، تحفیظ القرآن لاہور کے محمد عبداللہ نے سوم پوزیشن حاصل کی۔
اختر حسین قریشی، سرور حسین نقشبندی اور ارسلان احمد نے اپنے مخصوص انداز میں نعت سناکر سامعین کے دلوں کو محبت رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گرمایا۔ اختر حسین قریشی نے تقریبات کے انعقاد پر بزم منہاج کو مبارکباد پیش کی۔
مقابلہ انگلش تقریر کا عنوان ’Silence of scholars is violence of scholars‘ تھا اور مقابلے میں منہاج یونیورسٹی لاہور، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور اور گورنمنٹ کالج ٹاؤن شپ لاہور سمیت مختلف یونیورسٹیز اور کالجز سے طلبہ و طالبات نے حصہ لیا۔ پروفیسر ملک مجیب الرحمن، پروفیسر یوسف ملک اور پروفیسر فائزہ نے جیوری کے فرائض انجام دیے۔
مقابلہ انگلش تقریر میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے حارث علی نے اول، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز کے حسن شیر نے دوم اور منہاج یونیورسٹی لاہور کی آمنہ نصیر نے سوم پوزیشن حاصل کی۔
تقریب میں برٹش ماہر تعلیم ڈاکٹر کرس ہیور نے کہا کہ عالمی سطح پر دنیا کو درپیش مسائل بالخصوص قیام امن کیلئے عملی وفکری سطح پر نوجوان نسل کو صحیح رہنمائی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں اور یہاں کا نظام تعلیم و تربیت دیکھنے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ تعلیمی ادارے پاکستانی معاشرے میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں، ڈاکٹر طاہرا لقادری کی فکری و نظریاتی رہنمائی یہاں کے طلباء اور نوجوانوں کے اخلاق و کردار میں نمایاں نظر آرہی ہے، منہاج یونیورسٹی ایک مثالی ادارہ ہے جو کہ نوجوانوں کو مذہبی، جدید سائنسی تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے، چیئرمین مسلم کرسچین ریلیشز آف امریکہ ڈاکٹر ڈینیل براؤن نے کہا کہ دنیا کو تہذیبوں کے تصادم سے بچانا وقت کا سب سے اہم مسئلہ ہے، منہاج القرآن عالمی سطح پر مثبت اور تعمیری کردار ادا کررہا ہے، بین المذاہب رواداری کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات قابل تحسین ہیں۔
ڈاکٹر ہرمن روبر ڈائریکٹر سٹیڈی آف ریلیجنز اینڈ فلاسفی منہاج یونیورسٹی نے کہا کہ مذاہب کے درمیان علمی سطح پر مکالمے اورباہمی تعلقات سے اختلافات کو ممکنہ حد تک کم کیا جا سکتا ہے، عالمی امن کیلئے مذاہب کے مابین مکالمہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔
معروف مذہبی سکالر علامہ شہزاد احمد مجددی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمارے تعلیمی اداروں کے طلباء کی عصری حالات پر ناصرف نظر ہے بلکہ تبصرے کی صلاحیت بھی موجود ہے، تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کو اس فن میں خاص مقام حاصل ہے، ایک سازش کے تحت دینی و دنیاوی علوم میں تفریق پیدا کی جارہی ہے، قدیم و جدید علوم کو بھی الگ الگ کر دیا گیا ہے، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اس مرض کی تشخیص کی اور امت مسلمہ کے زوال کے اسباب میں سے جہالت کو بڑا سبب قرار دی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے تنگ نظری، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کو اس کی بڑی علامات قرار دیا ہے، علامہ شہزاد مجددی نے کہا کہ غربت، افلاس، بیروزگاری، مہنگائی، دہشتگردی جہالت ہی کا شاخسانہ ہے، تحریک منہاج القرآن اپنے تعلیمی اداروں کے ذریعے جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے اور علم کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہے، انہوں نے کہا کہ آج کا المیہ ہے کہ قوم نے شر پسند، کرپٹ اور گمراہوں کو عزت کے مناصب پر بٹھادیا ہے، عدل کی ذمہ داری پر فائض ظالم بن چکے، دوسرے کے حق کو کھانا عزت اور تکریم کھلونا بنان مشغلہ بن چکا ہے، ملک میں دہشتگردی کا راج ہے، ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کا عمل روز کا معمول بن چکا ہے، خدا کا خوف دلوں سے ہجرت کر گیا ہے۔
ڈائریکٹر انٹرفیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے اپنے خطاب میں کہا جہالت کے خلاف جنگ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلے علم نافع ضروری ہے، خوداحتسابی کے رویوں کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ مثبت قدریں پھلے پھولیں اور معاشرہ منفی رویوں سے پاک ہو سکے۔ تقریری مقابلے میں گورنمنٹ کالج کے حارث علی نے پہلی، کالج آف شریعہ کے حسن بشیر نے دوسری اور منہاج یونیورسٹی کی طالبہ آمنہ نصیر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مہمانوں نے پوزیشن ہولڈرز طلباء میں انعامات تقسیم کیے۔
مقابلہ حسن نعت اور انگلش تقریر کے پوزیشنز ہولڈز کو بزم منہاج کی طرف سے انعامات، شرکاء مقابلہ کو اعزازی اسناد اور جیوری ممبران و مہمان گرامی کو گفٹ پیش کیے گئے۔
Day-02: Weekly Celebration, Naat Recitation & Speech Competition (English). Day 2 of the week long celebration started with recitation of the Quran by student of COSIS followed by the nationwide competitions.
Posted by College of Shariah & Islamic Sciences, Minhaj University, Lahore on Thursday, March 3, 2016
تبصرہ